پاکستان

عمران خان اور پی ٹی آئی نے جو ماحول بنا دیا ہے وہ کبھی نہیں دیکھا، نواز شریف

سیاسی مباحثے اب نامعلوم گہرائیوں میں گر چکے ہیں، پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد اظہار خیال

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی مباحثے اب نامعلوم گہرائیوں میں گر چکے ہیں اور عمران خان اور پی ٹی آئی نے جو ماحول بنایا ہے اس قسم کا ماحول انہوں نے کبھی نہیں دیکھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں، جنہوں نے سابق وزیر اعظم سے ان کے صاحبزادے حسین کے دفتر اسٹین ہاپ ہاؤس میں ملاقات کی، مسلم لیگ (ن) کے قائد نے بلاول بھٹو کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں آج (جمعہ کو) دوبارہ ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی صدر عارف علوی سے ملاقات

دونوں نے بظاہر عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی کامیاب تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر بات چیت کے لیے ملاقات کی، جہاں اس وقت چند ہفتوں قبل حزب اختلاف کی بینچوں پر موجود جماعتوں پر مشتمل اتحاد کی مخلوط حکومت اقتدار میں ہے۔

بلاول بھٹو نے نواز شریف سے ملاقات سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے عمران خان کو ہٹا دیا ہے لیکن انہوں نے ملک کو جو نقصان پہنچایا ہے، ہمیں ان سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

عمران خان کی جانب سے اپنی برطرفی کے حوالے سے غیر ملکی سازش کے دعوے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ عمران کو ہٹانا وائٹ ہاؤس کی نہیں بلکہ یہ بلاول ہاؤس کی سازش تھی۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے برطرفی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کامیاب تحریک عدم اعتماد کی بدولت ایک بار پھر ’تاریخ‘ رقم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں پہلے وزرائے اعظم کو غیر جمہوری طریقوں سے ہٹایا گیا، وہیں عمران خان کو آئینی، پارلیمانی اور جمہوری طریقے سے ہٹایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فوری انتخابات بگڑتی ہوئی معیشت کو بچانے کا بہترین طریقہ ہیں، اسد عمر

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان ایک دوراہے پر کھڑا ہے، ہم یا تو جمہوریت کے احیا کی طرف جا سکتے ہیں یا ہم ریورس گیئر میں جا کر وہی غلطیاں دہرا سکتے ہیں۔

نواز شریف نے ملک کی معاشی صورتحال اور ڈالر کے مقابلے روپے کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو مستحکم کرنے میں کافی وقت لگے گا اور یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔

انہوں نے پچھلی حکومت کے دور کو ملکی تاریخ کا ’سیاہ ترین‘ دور قرار دیا اور عمران کو ان کے ’یو ٹرن‘ کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ ملک کو بحرانی صورتحال سے نکالنے کے لیے ملک کی تمام جماعتوں اور تمام صوبوں کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

پریس کانفرنس ختم کرتے ہوئے نواز شریف نے عمران خان کے غیر ملکی سازش کے ذریعے ہٹائے جانے کے دعوے کو ’بہت بڑا جھوٹ‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: مشکل وقت اب تحریک انصاف کے لیے نہیں، دیگر جماعتوں کے لیے ہے

پیپلز پارٹی کے وفد میں پارٹی کے نمائندے شیری رحمٰن، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ شامل تھے جبکہ نواز شریف کے ساتھ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، عابد شیر علی، حسین نواز اور لندن میں مسلم لیگ (ن) کے دیگر نمائندے بھی شامل تھے۔

نئے تعینات ہونے والے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے واشنگٹن ڈی سی جاتے ہوئے نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن میں قیام بھی کیا، مفتاح اسمٰعیل کی واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام سے بات چیت متوقع ہے۔

پاکستان کا دورہ کرنے والی الہان عمر کا سیاسی پس منظر کیا ہے؟