پاکستان

پاکستانی کوہ پیما دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کیلئے پُرعزم

میں آخری سمٹ پر پہنچنے کے منتظر ہوں اور وہ خود کو بہت مضبوط اور پراعتماد محسوس کررہے ہیں، کوہ پیما

پاکستان کے 2 کوہ پیماؤں کی جانب سے نیپال میں واقع دنیا کی تیسری بلند ترین کنگچن جنگا چوٹی کو سر کرنے کی کوشش جاری ہے، اس چوٹی کی بلندی تقریباً 8ہزار 586 میٹر ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ سے تعلق رکھنے والے سرباز خان اور لاہور کے شہروز کاشف چوٹی کو سر کرنے کی والے پہلے پاکستانی بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خیال رہے کاشف شہروزکے ٹو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما ہیں۔

دونوں کوہ پیما فیصلہ کُن مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اور ان کا مقصد اس ماہ کے اختتام سے قبل چوٹی تک پہنچنا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما 20 گھنٹوں میں افریقہ کی بلند ترین چوٹی سَر کرنے والے پہلے ایشیائی بن گئے

پاکستانی مہم کنگچن جنگا 2022 کے منتظم سعد منور ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سرباز خان نے 5 اپریل کو 5 ہزار 500 میٹر پر بیس کیمپ قائم کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرباز ہفتہ کو کیمپ 2 پر پہنچے تھے اور وہ رواں ماہ کے آخر تک چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

سرباز خان نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ پچھلے چند ہفتے ان کے لیے بہت چیلنجنگ رہے ہیں کیونکہ اس دوران انہیں پہاڑ سر کرنے میں خاصی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ وہ آخری سمٹ پر پہنچنے کے منتظر ہیں اور وہ خود کو بہت مضبوط اور پراعتماد محسوس کررہے ہیں، انہیں بہتری کی امید ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران اسکاٹش کوہ پیما ہلاک

دریں اثنا، کوہ پیما شہروز کاشف 15 اپریل کو کنگچن جنگا کے بیس کیمپ پر پہنچے تھے۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے شہروز کاشف نے کہا تھا کہ انہوں نے انتہائی سخت موسمی حالات اور منفی 30 ڈگری سیلسیس کو چھونے والی سردی کے دوران ہفتہ کو کیمپ 2 میں رات گزاری۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کیمپ تھری کا نصف راستہ سر کر چکے تھے پھر اتوار کو واپس بیس کیمپ 2 میں آئے۔

وزیر اعظم کی فی الفور بجلی کے بحران سے نمٹنےکی ہدایت

روس پہلے سے زیادہ تنہا ہوگیا ہے، امریکا کا دعویٰ

ڈھاکا چکن: کم وقت میں افطار کے لیے باآسانی تیار ہونے والی ڈش