پاکستان

کوئٹہ: متعدد خودکش حملوں اور بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

ملزم کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہے۔

کوئٹہ: محکمہ انسداد دہشت گردی نے اتوار کو کہا کہ کچھ خودکش حملوں اور بم دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملزم کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: قندھاری بازار میں دھماکے سے ایک شخص جاں بحق

جس کا تعلق کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے مشتبہ شخص کی شناخت ناظم الدین عرف خالد کے نام سے ہوئی ہے اور اس کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کوئٹہ میں دہشت گرد حملہ کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد سے بھری موٹر سائیکل لے کر جا رہا تھا۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے ترجمان نے کہا کہ ملزم اور اس کا گروہ 10 دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے جن میں چمن ہاؤسنگ اسکیم میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ٹیلی کمیونیکیشن حامد شکیل کی گاڑی پر خودکش بم حملہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی کو ایک کالعدم تنظیم کے منصوبے کے بارے میں اطلاع ملی کہ وہ دھماکا خیز مواد سے بھری موٹر سائیکل لے یکر اپنے ہدف پر حملہ کرنے جا رہے ہیں۔

اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس نے شہر کے مضافات میں ایک موٹر سائیکل سوار کو روکا، سرچ آپریشن کے دوران موٹر سائیکل میں نصب ایک دیسی ساختہ بم برآمد ہوا، ملزم کو حراست میں لے کر اس کے قبضے سے نائن ایم ایم پستول برآمد کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار شہید

محکمہ انسداد دہشت گردی نے ملزم کی شناخت ناظم الدین عرف خالد کے نام سے کی۔

ملزم کے مطابق اس نے اور گینگ کے دیگر 8 افراد نے 11 نومبر 2017 کو ڈی آئی جی حامد شکیل پر خودکش حملہ، 19 جنوری 2018 کو جی پی او چوک پر آر آر جی ٹرک پر خودکش حملہ، 7 جنوری 2020 کو میکونگی روڈ پر ڈفرن ہسپتال کے قریب ایف سی کی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔

گروپ کی جانب سے کیے گئے دیگر حملوں میں 21 اپریل 2021 کو سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں خودکش حملہ، یکم جولائی 2021 کو بی اے مال کے قریب آرمی ٹرک پر موٹر سائیکل آئی ای ڈی حملہ، 8 اگست 2021 کو سرینا ہوٹل کے باہر ایک آئی ای ڈی حملہ شامل ہے 18 اکتوبر 2021 کو موٹر سائیکل میں نصب دھماکا خیز مواد کے ذریعے بلوچستان یونیورسٹی چوک پر ایک ٹرک پر حملہ، 18 دسمبر 2021 کو قندھاری بازار بخاری سینٹر کے باہر موٹر سائیکل آئی ای ڈی حملہ اور 30 دسمبر 2021 کو سائنس کالج کے دروازے پر جمعیت علمائے اسلام نظریاتی پر حملہ شامل ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ اور اس کا گینگ ہائی کورٹ، سیشن کورٹ، ایف سی اور پولیس پر حملوں کی منصوبہ بندی بھی کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: فاطمہ جناح روڈ پر دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 3 افراد جاں بحق

اس میں کہا گیا کہ ملزمان کی گرفتاری کے بعد سے دہشت گردی کے مقدمات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور یہ کوئٹہ میں بم دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر دہشت گردوں کے حملوں کو روکنے میں سی ٹی ڈی کی مدد کرے گی۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

بجٹ 23-2022 کے بعد آپ کتنا انکم ٹیکس ادا کریں گے؟ جاننے کیلئے ہمارا کیلکولیٹر استعمال کریں

کراچی میں کمپنی کی پہلی بیوپاری کوٹھی اور ناتھن کرو کی رسوائی

آم، جو ادیبوں، شاعروں سیاستدانوں اور امرا سب میں یکساں مقبول ہے