پاکستان

کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق

کراچی کی متعدد سڑکیں اور علاقے زیر آب آ گئے، شہریوں کو سخت تکلیف کا سامنا۔
| |

کراچی میں صبح سے جاری موسلا دھار بارش میں مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 4 شہری جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

کراچی کے علاقے لی مارکیٹ میں میمن مسجد کے قریب ایک شخص بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا جس کی لاش سول ہسپتال منتقل کردی گئی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شہری کی شناخت 40 سالہ شان حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق تیسر ٹاؤن میں تین دوست موبائل فون چارج کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان میں سے ایک 35 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئی ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق لیاقت آباد 5 میں 17 سالہ نوجوان ضیا ثاقب بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ جبکہ سرجانی ٹاؤن میں ایک 35 سالہ شہری کرنٹ لگنے سے اپنی زندگی کی بازی ہار گیا جس کی لاش بھی عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

دوسری جانب بلدیہ داؤد گوٹھ پاکستان چوک کے قریب گھر کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے جن کو علاج کے لیے سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 35 سالہ ندیم، ان کی اہلیہ پٹھانی جبکہ 5 سالہ بچی سیما اور 2 سالہ بیٹا کرشنا شامل ہیں۔

24 گھنٹوں میں مزید بارش کی پیش گوئی

کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے اعداد شمار کے مطابق شہر قائد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بارش قائد آباد میں 95.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ سرجانی ٹاؤن میں 82.3 ملی میٹر، کیماڑی میں 79 ملی میٹر، گلشنِ حدید میں 78 ملی میٹر، پی اے ایف مسرور بیس میں 77 ملی میٹر، ڈی ایچ اے فیز 2 میں 70.5 ملی میٹر، صدر میں 62 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 60 ملی میٹر، اورنگی ٹاؤن میں 57.5 ملی میٹر، پی اے ایف فیصل بیس میں 51 ملی میٹر، ناظم آباد میں 50 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

اسی طرح گڈاپ ٹاؤن میں 49.6 ملی میٹر، کورنگی میں 44.4 ملی میٹر، سعدی ٹاؤن میں 39.6 ملی میٹر، گلشنِ معمار میں 36.9 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 36.8 ملی میٹر، پرانے ایئرپورٹ کے اطراف 33 ملی میٹر اور جناح ٹرمینل پر 32 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شہر میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، بڑے برساتی نالوں کی صفائی کے کام کا معائنہ کیا اور بارش کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ بھی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کل گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی

انہوں نے کے پی ٹی، مچھر کالونی، محمود آباد، پچر نالوں کا معائنہ کرنے کے علاوہ اردو بازار، برنس روڈ اور دیگر نشیبی علاقوں کا دورہ کیا اور میونسپل افسران کو ضروری ہدایات دیں۔

گلستان جوہر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے شادمان نالے میں خاتون اور اس کے 2 ماہ کے بیٹے کے ڈوبنے کو افسوسناک قرار دیا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہمیں قدرتی آفت کا سامنا ہے، ایسی صورتحال میں لوگوں کو باہر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس حادثے کا دفاع نہیں کر رہے ہیں لیکن یہ وقت ہے کہ گھر میں رہنے کو ترجیح دے کر بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کی حفاظت کی جائے۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارش، اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے خاندان کے سربراہ کے طور پر قدرتی آفات میں اپنے خاندانوں کی حفاظت کرنی چاہیے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شہر کی مقامی حکومتوں نے بارش کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری انتظامات اور اقدامات کیے ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کے لیے پوری انتظامیہ فیلڈ میں موجود ہوگی۔

دوسری جانب کے الیکٹرک ترجمان نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ بجلی کے آلات استعمال کرتے وقت محتاط رہیں اور تیز ہوائیں چلنے کی صورت میں بل بورڈز، بجلی کے کھمبوں اور زیر تعمیر عمارتوں سے فاصلہ رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں تیز بارشوں سے تباہ کن صورتحال، 6 افراد جاں بحق، کئی علاقے ڈوب گئے

انہوں نے خبردار کیا کہ نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہونے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل آسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے ای عملہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور الرٹ ہے۔

گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان

اتوار کو جاری کردہ تازہ ترین موسمی ایڈوائزری میں محکمہ موسمیات نے کہا کہ مون سون کی تیز ہوائیں گزشتہ رات سے سندھ میں مسلسل داخل ہو رہی ہیں اور یہ 26 سے 27 جولائی تک برقرار رہیں گی۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس موسمی نظام کے زیر اثر تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہٰ یار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نوابشاہ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو، جامشورو، شکارپور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی، کشمور اور کراچی ڈویژن میں آج سے 26 سے 27 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز، کہیں ہلکی بارش

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، سجاول، بدین، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نواب شاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ اور سکھر کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے مطابق تیز ہوائیں کمزور ڈھانچے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں جبکہ خضدار، لسبیلہ، حب اور کیرتھر رینج کے ساتھ مسلسل شدید بارشیں حب ڈیم پر دباؤ اور دادو، جامشورو اضلاع میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال مون سون موسم نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچادی ہے، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ صوبوں میں بارشوں نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

سندھ حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے، وزیر اعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں کے پیش نظر متعلقہ حکام کو ہدایات دی ہیں کہ نشیبی علاقوں کے عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل صورتحال میں سندھ حکومت کو وفاق ہر ممکن مدد فراہم کرے گا اور منتخب نمائندے متعلقہ اداروں کے ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی مؤثر نگرانی کریں۔

شہریوں کو تکلیف نہیں ہونے دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

مون سون کی مسلسل بارشوں کے دوراں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اس بار اپنی محنت سے شہریوں کو تکلیف سے بچائیں گے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی دورے میں شامل تھے، وزیر اعلیٰ نے نشیبی علاقوں، ندی نالوں اور چوکنگ پوائنٹس کا دورہ کیا.

انہوں نے کہا کہ ان کی ہدایت پر تمام شہری اداروں کے متعلقہ عملہ سڑکوں پر موجود ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام کو چاہیے کہ بارشوں میں خود اور اپنے بچوں کو گھروں تک محدود رکھیں کیونکہ بارشوں کے دوراں ندی نالوں میں طغیانی اور پانی کی نکاسی کے لیے مین ہول بھی کھولے جاتے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسی صورتحال میں بچوں کو کسی صورت سڑکوں پر کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے اور یہ بارش کا تیسرا اسپیل ہے، اس بارش کو پکنک نہیں سمجھا جائے۔

انہوں نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو عوام کی ہر طرح سے مدد کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔

گجرات میں نئے سیاسی اتحاد بننے کے امکانات روشن

شاہین شاہ آفریدی گھٹنے کی انجری کے سبب سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے باہر

عمران خان نے طلاق کو میرے خلاف استعمال کیا، ریحام خان