صحت

وٹامن ڈی کی کمی اور دائمی سوزش کا آپس میں تعلق

عام طور پر سوزش ڈپریشن، زائد العمری، خراب طرز زندگی اور ناقص خوراک سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔

برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دائمی سوزش کا مسئلہ کسی بھی انسان میں وٹامن ڈی کی کمی کے باعث ہوسکتا ہے، تاہم اس کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔

عام طور ’انفلیمیشن‘ جسے سوزش یا سوجن بھی کہا جاتا ہے ڈپریشن، زائد العمری، خراب طرز زندگی اور ناقص خوراک سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔

تاہم حال ہی میں ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دائمی سوزش کا مسئلہ وٹامن ڈی کی قلت کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

برطانوی ماہرین کی جانب سے تقریبا تین لاکھ افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ خون میں ’سی ری ایکٹر پروٹین‘ (سی آر پی) نامی پروٹین بڑھنے اور وٹامن ڈی کی کمی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور جن افراد میں یہ مسئلہ ہوتا ہے، وہ دائمی سوزش کا شکار بن سکتے ہیں۔

ماہرین نے 2 لاکھ 94 ہزار سے زائد افراد کے خون کے سیمپلز لینے سمیت ان کے مختلف ٹیسٹس کیے اور ان سے طرز زندگی اور خوراک سے متعلق سوالات بھی کیے۔

یہ بھی پڑھیں: وٹامن ڈی کی کمی اور موت کے خطرے میں تعلق دریافت

مذکورہ تمام افراد سفید فام نسل سے تعلق رکھتے تھے اور ان میں سے زیادہ افراد کے خون میں سی آر پی کی مقدار زیادہ پائی گئی اور وہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار تھے۔

ماہرین کے مطابق جن افراد میں سی آر پی کی زائد مقدار اور وٹامن ڈی کی کمی نوٹ کی گئی، ان افراد نے دائمی سوزش یا سوجن کا شکار ہونے کا اعتراف بھی کیا۔

ماہرین نے واضح کیا کہ یہ طے نہیں ہے کہ سی آر پی کی زائد مقدار وٹامن ڈی کی کمی کا سبب ہے، تاہم ان کا کچھ نہ کچھ آپسی تعلق ضرور ہے۔

ماہرین کے مطابق دائمی سوزش یا سوجن کے شکار افراد کو وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں یا دوائیاں دے کر انہیں مذکورہ مسئلے سے بچایا جا سکتا ہے۔

ساتھ ہی ماہرین نے واضح کیا کہ وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیتوں اور سپلیمینٹس خوراکوں کے اور بھی بہت سارے فوائد ہوتے ہیں۔

کھانسی اور گلے کی سوزش سے نجات دلانے میں مددگار گھریلو ٹوٹکے

وہ امراض جو جلد سے ظاہر ہوتے ہیں

خارش یا جسم پر سرخ نشانات بھی کورونا کی ممکنہ علامات قرار