پاکستان

لاہور: فوج سے متعلق بیان پر عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست دائر

پاک فوج اور ملک کے خلاف کسی بیان کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، بیان سے جذبات مجروح ہوئے، درخواست
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے فوج سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کرنے کے لیے لاہور کی سیشن کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج نے شہری شیخ مظفر حسین کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان نے 4 ستمبر کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فوج سے متعلق بیان دیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا کہ فوج میں سپاہی سے لے کر آرمی چیف تک سب محب وطن ہیں، فوج نے سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمیں فوج پر فخر ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ میں محب وطن ہوں، پاک فوج اور ملک کے خلاف کسی بیان کو برداشت نہیں کرسکتا، عمران خان کے بیان سے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیسے کہہ سکتے ہیں کوئی آرمی چیف محب وطن ہے یا نہیں، جسٹس اطہر من اللہ

درخواست میں کہا گیا کہ عدالت سمن آباد پولیس کو عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

عدالت نے سمن آباد پولیس سے 10 ستمبر کو رپورٹ طلب کرلی۔

خیال رہے کہ 4 ستمبر کو پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسہ چوری کیا ہوا ہے۔

ان کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نومبر میں نیا آرمی چیف آنے والا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ 5 ستمبر کو ترجمان پاک فوج نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پاک فوج کی سینئر قیادت کے بارے میں ہتک آمیز اور انتہائی غیر ضروری بیان پر پاکستان آرمی میں شدید غم و غصہ ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فیصل آباد میں ہونے والے سیاسی جلسے کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے پاک فوج کی سینئر قیادت کے بارے میں ہتک آمیز اور انتہائی غیر ضروری بیان پر پاکستان آرمی میں شدید غم و غصہ ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کا تقرر 'متنازع بنانے' پر اتحادی حکومت کی عمران خان پر تنقید

بیان میں کہا گیا تھا کہ ایک ایسے وقت میں پاک فوج کی سینئر قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے جب پاک فوج، قوم کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر روز جانیں قربان کر رہی ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کی آئین میں واضح طریقہ کار کی موجودگی کے باوجود سینئر سیاستدانوں کی جانب سے اس عہدے کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی سینئر قیادت کی اہلیت اور حب الوطنی اُن کی دہائیوں پر محیط بے داغ اور شاندار عسکری خدمات سے عیاں ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک فوج کی اعلیٰ قیادت کو سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش اور آرمی چیف کی تعیناتی کے طریقہ کار کو متنازع بنانا نہ پاکستان کے مفاد میں ہے اور نہ ہی پاک فوج کے مفاد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، عمران خان

ترجمان پاک فوج نے مزید کہا تھا کہ پاکستان آرمی، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی بالادستی کے عزم پر قائم ہے۔

ملکی قرض 50 ہزار 503 ارب روپے کی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گیا

بھارت کے آئی ٹی ہب بنگلورو میں سیلاب، کاریں ڈوب گئیں،ٹریکٹر چلنے لگے

پاکستان میں امراض چشم میں کمی، بینائی کی شرح بہتر ہوگئی، سروے