پاکستان

قدرتی آفات سے نمٹنے میں چین کا تجربہ پاکستان کیلئے مددگار

قدرتی آفات سے نمٹنے میں چین ہمیشہ پاکستان کی مدد کیلئے تیارہے، ہمارے تجربات سے پاکستانی دوست بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، چینی سفارت کار

چین نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے اپنے متعدد تجربات کی بنیاد پر پاکستان کو سیلاب جیسی بڑی آفت کا سامنا کرنے میں مدد کرنے کی پیشکش کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے پاک-چین سفارتی تعلقات کی 71 ویں سالگرہ کی مناسبت سے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے زیر اہتمام منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے چین ہمیشہ پاکستان کی مدد کے لیے تیار ہے۔

سفارت کار نے تسلیم کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی قیادت میں نئی ’پاکستان اسپیڈ‘ کے ساتھ مزید تیز کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین، برطانیہ کا سیلاب متاثرین کیلئے مزید امداد کا وعدہ

انہوں نے مزید کہا کہ چین نے پاکستان میں بدترین سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور اظہار یکجہتی کیا ہے اور ہنگامی انسانی امداد کی 2 کھیپیں بھیجی ہیں۔

تقریب سے خطاب میں ژاؤ شیرین کا کہنا تھا کہ ’ضرورت کے مطابق مزید امداد فراہم کی جائے گی، چینی قونصل خانے نے لاہور میں چینی کمیونٹی کے ساتھ مل کر سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے وسائل بروئے کار لائے ہیں، صرف لاہور میں اوورسیز چائنیز چیمبر آف کامرس نے جنوبی پنجاب کے لیے خوراک اور ادویات کے 10 ٹرک عطیہ کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی قیادت اور عالمی برادری کی مشترکہ مدد سے پاکستان اس چیلنج کا سامنا کر سکتا ہے اور اس سے نمٹنے کے بعد بحالی اور تعمیر نو کا کام تیزی سے ہو گا‘۔

مزید پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریاں: چین، ترکیہ سمیت مختلف ممالک سے امدادی سامان پہنچا شروع

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رینمن یونیورسٹی میں چونگ یونگ انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر زو رونگ نے کہا کہ چین کو سیلاب سے ہونے والے نقصان کے اثرات کم سے کم کرنے کا وسیع کامیاب تجربہ حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’چین نے پانی محفوظ کرنے کے بنیادی انفرااسٹرکچر، موسم کی پیش گوئی کے طریقہ کار اور اس حوالے سے عوامی آگاہی کو بہتر بنا کر قدرتی آفات کے خلاف واضح کامیابی حاصل کی ہے، اسے اب بھی سیلاب کا سامنا ہے لیکن نقصانات بتدریج کم ہو رہے ہیں، اس سب سے ہمارے پاکستانی دوست بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں‘۔

سی پیک پر ’پاکستان اسپیڈ‘ سے پیش رفت

چینی قونصل جنرل نے مزید بتایا کہ سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کا اجلاس جلد بلایا جائے گا تاکہ صنعتی اور زرعی تعاون کے فریم ورک معاہدوں پر عملدرآمد اور لوگوں کے روزگار کے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں سی پیک کی کاکردگی کو نئی ’پاکستان اسپیڈ‘کے ساتھ مزید تیز کیا گیا ہے اور اس میں تیزی سے ترقی اور توسیع کا عمل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک پر کام کی سست رفتار سے چینی کمپنیاں پریشان

انہوں نے بتایا کہ ’کروٹ ہائیڈرو پاور پلانٹ نے بجلی پیدا کرنا شروع کر دی، ایسٹ بے ایکسپریس وے کے آپریشنل ہونے کے ساتھ گوادر بندرگاہ کی ترقی میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پنجاب میں سی پیک کے پانچوں میگا پراجیکٹس کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں یا اپنے واضح اہداف کو پورا کر رہے ہیں جس سے باہمی اطمینان کی فضا ہموار ہو رہی ہے، پاکستانی عوام کی بہتر معاش اور بہبود میں حصہ ڈالنے کے لیے وقت کے ساتھ اس کے مزید ٹھوس فوائد سامنے آئیں گے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’سی پیک نے پاکستان کے بنیادی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا، بجلی کی شدید قلت کو دور کیا اور پاکستان کو غربت سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا‘۔