دنیا

افغان طالبان نے ‘کرم فائرنگ واقعہ’ کی وجہ چوکی کی تعمیر قرار دے دی

پاکستانی فوج نے سرحد کے قریب چوکی بنانے کی کوشش کی، معاملے پر گفتگو کے لیے حکام کے پاس گئے تو فائرنگ کی گئی، نائب ترجمان

افغان طالبان نے بروز منگل سرحد پر ہونے والی فائرنگ کی وجہ پاکستانی افواج کی جانب سے ڈیورنڈ لائن کے قریب چیک پوسٹ بنانے کی کوششوں کو قرار دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ اصولی طور پر ڈیورنڈ لائن کے قریب فوجی تنصیبات یا چوکیوں کی تعمیر کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ لیکن پاکستانی فوجیوں نے سرحد کے قریب چیک پوسٹ بنانے کی کوشش کی اور جب امارت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ اس معاملے پر بات چیت کرنے کے لیے پاکستانی حکام کے پاس گئے تو بدقسمتی سے، ان پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہاں ہلاکتیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کے تین جوان شہید

افغان طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے مزید کہا کہ بعد ازاں، دونوں ممالک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ممکنہ طور پر دوسری جانب بھی کچھ جانی نقصان ہوا۔

بلال کریمی کا یہ بیان منگل کے روز ہونے والے واقعے کے فوری بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ قبائلی ضلع کرم کے علاقے خرلاچی میں افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 پاکستانی فوجی شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے پاکستانی فوج پر خرلاچی کے علاقے میں فائرنگ شروع کر دی، جس کا بھرپور جواب دیا گیا، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں کڑک علاقے کے رہائشی 32 سالہ نائیک محمد رحمٰن، خیبرپختونخوا کے شہر جمرود سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ نائیک مویض خان اور مالاکنڈ کے 27 سالہ سپاہی عرفان اللہ نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ افغان حکومت مستقبل میں ایسی سرگرمیاں نہیں ہونے دے گی’۔

بدھ کے روز جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بلال کریمی نے کہا کہ فائرنگ کا معاملہ زیر تفتیش ہے اور مستقبل میں قریبی علاقوں میں چوکیوں کی تعمیر کو روکنے کے لیے وہ قیادت سے رابطے میں ہیں۔

سیلاب متاثرین کیلئے اقوام متحدہ کی ہنگامی اپیل پر 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر جمع

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 17 سال بعد دورہ پاکستان پر کل کراچی پہنچے گی

ریشم نے دریا میں پلاسٹک پھینکنے پر معافی مانگ لی