کھیل

رضوان نے کہا سرفراز کو کبھی ٹیم میں نہیں آنے دوں گا، سکندر بخت کا دعویٰ

ہماری کرکٹ برادری بہت چھوٹی ہے اس لیے ہمیں ایک دوسرے کی باتیں پتا چلتی رہتی ہیں، سابق کرکٹر

پاکستان کے سابق کرکٹر سکندر بخت نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا کہ میں سرفراز کو کبھی ٹیم میں آنے نہیں دوں گا جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب سرفراز تھے تو انہوں نے بھی انہیں کھیلنے نہیں دیا تھا۔

گزشتہ دنوں قومی ٹیم کے کی پرفارمنس کے حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ ہماری کرکٹ برادری بہت چھوٹی ہے اس لیے ہمیں ایک دوسرے کی باتیں پتا چلتی رہتی ہیں، میرے خیال سے انہوں نے طے کر لیا ہے کہ انہوں نے سرفراز کو کھلانا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ‘اگر آپ بابر اور رضوان کو مسئلہ سمجھتے ہیں تو آپ نے دو سال سے کرکٹ نہیں دیکھی’

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ پروگرام کرنے والے ایک کرکٹر نے بتایا کہ رضوان نے کہا ہے کہ میں سرفراز کو کبھی آنے نہیں دوں گا، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب سرفراز تھے تو انہوں نے بھی رضوان کو کھیلنے نہیں دیا تھا۔

تاہم سابق کرکٹر نے ساتھ ساتھ واضح کیا کہ یہ بات انہوں نے سنی ہے اور ہو سکتا ہے کہ میں غلط کہہ رہا ہوں ۔

انہوں نے ٹیم کی موجودہ کارکردگی اور نوجوانوں کو مواقع نہ دینے پر ٹیم مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں نے اتنی نالائق ٹیم مینجمنٹ نہیں دیکھی، رمیز راجا کہتے تھے کہ بلاخوف و خطر کرکٹ کھیلیں لیکن مجھے اس کا مطلب سمجھا دیں یا میں خود ان سے اس کا مطلب پوچھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نیدرلینڈز کے خلاف سیریز میں کسی کو آزمایا ہی نہیں، کیا اس طرح بلاخوف و خطر کرکٹ کھیلی جاتی ہے؟ آپ ڈرتے ہیں کیونکہ آپ سیاسی بنیادوں پر آئے ہیں اسی وجہ سے وہ اپنا عہدہ بچانے کے لیے مداخلت ہی نہیں کرتے۔

26 ٹیسٹ اور 27 ٹی20 میچ کھیلنے والے کرکٹر نے مزید کہا کہ نیدرلینڈز جیسی کمزور ٹیم کے خلاف ہمارے وہی اوپنرز کھیلتے رہے، ہم نے کسی نئے لڑکے کو موقع نہیں دیا، خدا کا خوف کرو، ادھر رضوان اور بابر کو نیچے بیٹنگ کرنی چاہیے تھی اور سارے بچوں کو آزمانا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تیسرا ٹی20: انگلینڈ نے پاکستان کو 63 رنز سے شکست دے دی، سیریز میں 1-2 کی برتری

اعظم خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اعظم ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بجائے کیریبیئن لیگ کھیلنے چلے گئے، یہ بڑی عجیب چیز ہے کیونکہ پاکستان کے لیے کھیلنے کے لیے کوالیفائی کرنے کے حوالے سے ڈومیسٹک کھیلنا بہت ضروری ہے، یہ ان کے لیے بہت اچھا موقع تھا، شاید ان کا چانس بن جاتا، اصولاً اعظم کو پاکستان کی ڈومیسٹک پہلے کھیلنی چاہیے اور اس کے بعد باہر کھیلنے جانا چاہیے۔

سکندر بخت نے رضوان کی بیٹنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ رضوان عالمی نمبر ون بلے باز ہیں لیکن ایشیا کپ میں انہوں نے جس طرح کی بیٹنگ کی تو وہ لمحہ فکریہ ہے۔