شانگلہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ
خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کی تحصیل مارتونگ کے علاقے ٹٹوالان میں جمعہ کی شب مسلح افراد نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رکن صوبائی اسمبلی فیصل زیب خان کے گھر پر حملہ کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ایم پی اے کے گھر پر کیے گئے حملے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
پولیس کے مطابق حملہ آور آدھے گھنٹے تک گھر پر فائرنگ کرتے رہے اور بعد میں علاقے سے فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخواہ: اے این پی رہنما سمیت آٹھ افراد قتل
پولیس نے عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے رہنما کے گھر پر حملے کی ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
فیصل زیب خان کی رہائش گاہ پر حملے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے ضلع میں دہشت گردی کے ممکنہ دوبارہ سر اٹھائے جانے کے خدشات پر تشویش کا اظہار کیا۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام، صوبائی وزیر ثقافت و محنت شوکت یوسفزئی اور دیگر نے ضلع بونیر سے متصل علاقے ٹٹوالان میں فیصل زیب کے گھر پر حملے کی مذمت کی۔
ضلع بونیر سے متصل علاقے ٹٹوالان میں ماضی میں دہشت گرد حملے ہوتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اے این پی رہنماؤں پر حملے جاری
دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان ہفتے کے روز مہنگائی کے خلاف اور پارٹی سربراہ عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکلے۔
پی ٹی آئی شانگلہ کے صدر لیاقت علی یوسفزئی، الپوری تحصیل کے چیئرمین وقار احمد خان اور بشام کے تحصیل چیئرمین سعید الرحمٰن کی قیادت میں الپوری میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
پی ٹی آئی کارکنان نے بڑھتی ہوئی ہوش ربا مہنگائی خاص طور پر خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے میں ناکامی پر وفاقی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، مہنگائی نے غریب طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
پارٹی کارکنوں کا کہنا تھا کہ حکومت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کر کے قیادت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ کسی کو پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔