پاکستان

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز پر میر علی میں خودکش حملہ، پانچ اہلکار زخمی

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے شمالی وزیرستان میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے 15 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرنے کی ذمے داری قبول کر لی۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں ایک خودکش حملے میں پانچ سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے مزید بتایا کہ میرعلی میں حملہ اس وقت ہوا جب علاقے میں گشت کرنے والے فوجیوں کو ایک خودکش بمبار نے نشانہ بنایا جس نے اپنی موٹر سائیکل کو نوریک گاؤں کے قریب ان کی گاڑی سے ٹکرا دیا۔

مزید پڑھیں: ضلع خیبر میں پاک فوج کا آپریشن، اہم دہشتگرد ہلاک، ایک جوان شہید

حملے میں پانچ فوجی زخمی ہوئے جنہیں میرعلی ٹاؤن کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا، اس دوران سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن جاری ہے۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران یہ سیکیورٹی فورسز پر ہونے والا دوسرا حملہ تھا، 23 اکتوبر کو میرعلی میں ایک خودکش حملہ آور نے قافلے پر حملہ کیا جس میں 21 فوجی زخمی ہوئے تھے۔

ٹی ٹی پی نے ذمہ داری قبول کر لی

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے منگل کی شب شمالی وزیرستان کے علاقے رغزئی میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے 15 پولیس اہلکاروں کو اغوا بھی کر لیا ہے۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے کہا کہ فوجی دستے ان کا اصل ہدف ہیں اور انہوں نے خبردار کیا کہ پولیس کو بھی ان کا سامنا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، ایک جوان شہید

حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اسٹیشن پر راکٹوں سمیت ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو کانسٹیبل شہید اور دو زخمی ہوئے، ڈی پی او عتیق اللہ وزیر نے جمعرات کو وانا میں میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو عمارت خالی کرنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ حملے کے بعد وہ رہائش کے قابل نہیں تھی۔

’قدرت کا نظام‘: ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے پر شائقین کا منفرد ردعمل

دوسرا سیمی فائنل: انگلینڈ کے ہاتھوں بھارت کو عبرتناک شکست

تمام قیاس آرائیاں مسترد، جنرل باجوہ نے فارمیشنز کا الوداعی دورہ شروع کردیا