کھیل

ڈیبیو کرنے والے ابرار کے 7 شکار، انگلینڈ کے 281 رنز کے جواب میں 2 وکٹوں پر 107 رنز

پاکستانی اسپنر ابرار کی گھومتی گیندوں کے آگے انگلش بلے باز بے بس دکھائی دیے، زاہد محمود نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے نوجوان اسپنر ابرار احمد کی جادوئی باؤلنگ کی بدولت دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں انگلینڈ کو 281 رنز پر آؤٹ کردیا جبکہ اپنی پہلی اننگز میں 2 وکٹوں پر 107 رنز بنالیے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ملتان میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا تاہم ڈیبو کرنے والے اسپنر ابرار احمد نے مہمان ٹیم کے ارادوں کو دھچکا پہنچایا۔

انگلینڈ نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز کو ایک مرتبہ پھر پاکستانی فاسٹ باؤلرز کو کھیلنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئی اور انہوں نے پہلی وکٹ کے لیے 38 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس موقع پر کپتان بابر اعظم پہلا میچ کھیلنے والے اسپنر ابرار احمد کو باؤلنگ کے لیے لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے پہلے ہی اوور میں زیک کرالی کو چلتا کردیا۔

اس مرحلے پر بین ڈکٹ کا ساتھ دینے اولی پوپ آئے اور دونوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 61 گیندوں پر 79 رنز کی ساجھے داری بنائی۔

بین ڈکٹ اسپنر ابرار کے اوور میں آؤٹ ہونے سے بال بال بچے لیکن اسی اوور میں دوبارہ ان کے خلاف ایل ڈبلیو کی اپیل ہوئی اور اس مرتبہ وہ ریویو پر آؤٹ قرار دیے گئے، انہوں نے 63 رنز بنائے۔

جو روٹ کا وکٹ پر قیام مختصر رہا اور نوجوان اسپنر کی خوبصورت لیگ اسپن پر وہ بھی آؤٹ قرار پائے۔

اولی پوپ نے بھی نصف سنچری اسکور کی لیکن ابرار کی گھومتی ہوئی گیندوں کا ان کے پاس بھی کوئی جواب نہ تھا اور وہ ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں انہیں کیچ دے بیٹھے۔

کھانے کے وقفے سے قبل انگلینڈ کو اس وقت پانچواں نقصان اٹھانا پڑا جب ابرار کی گیند پر ہیری بروک اونچا شاٹ کھیل بیٹھے اور محمد نواز نے ان کا کیچ لینے میں کوئی غلطی نہ کی۔

جب میچ کے پہلے دن کھانے کا وقفہ ہوا تو انگلینڈ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 180 رنز بنائے تھے۔

وقفے کے بعد بھی ابرار کی عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے پہلے 228 کے مجموعی پر 30 رنز بنانے والے کپتان بین اسٹوکس اور پھر اپنے اگلے ہی اوور میں 31 رنز بنانے والے وِل جیکس کو بھی چلتا کردیا۔

انگلینڈ کے آخری تین کھلاڑی زاہد محمود کا شکار بنے اور یوں مہمان ٹیم 281 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

ابرار احمد نے 7 وکٹوں کے عوض 114 رنز دیے جبکہ زاہد محمود نے 63 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنر امام الحق کھاتہ کھولے بغیر جیمز اینڈرسن کی گیند پر آؤٹ ہوگئے تاہم پاکستان کا اسکور 5 رنز تھا۔

عبداللہ شفیق بھی جلد ہی 14 رنزبنا کر آؤٹ ہوئے لیکن انہوں نے ٹیم کی نصف سنچری بنانے کے لیے کپتان بابراعظم کا ساتھ دیا۔

جیک لیچ نے عبداللہ شفیق کو وکٹ کیپر اولی پوپ کے ہاتھوں آؤٹ کرادیا اور پاکستان کو دباؤ میں ڈال دیا تاہم بابراعظم نے ٹیم کو اس صورت حال سے نکال دیا۔

بابراعظم اور سعود شکیل نے پہلے روز تیسری وکٹ کی شراکت میں آؤٹ ہوئے بغیر 56 رنز کا اضافہ کیا اور اس دوران کپتان نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

ملتان ٹیسٹ کے پہلے روز جب کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 2 وکٹوں پر 107 رنز بنا لیے تھے۔

کپتان بابراعظم 61 اور سعود شکیل 32 رنز بنا کر کھیل رہے ہیں۔

دوسرے ٹیسٹ کے ٹاس کے موقع پر بابر اعظم نے کہا کہ ٹاس جیتنے کی صورت میں ہم بھی پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے۔

پہلے میچ میں شکست کے بعد پاکستان نے انجریز اور ناقص فارم کے پیش نظر میچ کے لیے ٹیم میں متعدد تبدیلیاں کیں اور اسپنر ابرار احمد کو ڈیبیو کرایا گیا۔

اس کے علاوہ اظہر علی کی جگہ محمد نواز جبکہ فہیم اشرف کو نسیم شاہ کی جگہ فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔

انگلینڈ نے بھی میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور انجری کا شکار لیام لیونگسٹن کی جگہ فاسٹ باؤلر مارک وُڈ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، عبداللہ شفیق، امام الحق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، محمد نواز، فہیم اشرف، زاہد محمود، ابرار احمد اور محمد علی۔

انگلینڈ: بین اسٹوکس(کپتان)، ایک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، وِل جیکس، اولی رابنسن، جیک لیچ، مارک وُڈ اور جیمز اینڈرسن۔