کھیل

کراچی ٹیسٹ: 167 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے دو وکٹوں پر 112 رنز

پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں کی بدولت 216 رنز بنا کر آٹ ہوئی، انگلینڈ کے ریحان نے 5 وکٹیں حاصل کیں۔

انگلینڈ نے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں پاکستان کی جانب سے دیے گئے 167 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جارحانہ آغاز کیا اور تیسرے روز کھیل کے اختتام پر 2 وکٹوں پر 112 رنز بنا لیے۔

اس سے قبل پاکستان ٹیم دوسری اننگز میں 216 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔

ہدف کے تعاقب میں انگلش بلے بازوں نے جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہوئے ایک وکٹ کے نقصان پر 87 رنز بنالیے ہیں، اوپنر زیک کرالی 41 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 41 بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ بین ڈکٹ 46 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔

قبل ازیں کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پاکستان نے 21 رنز بغیر کسی نقصان کے اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو عبداللہ شفیق اور شان مسعود وکٹ پر موجود تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے دن کے ابتدائی حصے میں بہتر کھیل پیش کیا اور نصف سنچری شراکت قائم کی لیکن 53 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اپنا آخری میچ کھیلنے والے اظہر علی بھی اسی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے اور اپنے کیریئر کی آخری ٹی20 اننگز کو یادگار نہ بنا سکے۔

مشکلات کے بھنور میں پھنسی قومی ٹیم کو جلد ہی تیسرا نقصان بھی اٹھانا پڑا جب جیک لیچ نے اپنے اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر عبداللہ شفیق کا کام بھی تمام کردیا۔

اس مرحلے پر بابر اعظم کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔

کھانے کے وقفے سے قبل بابر اعظم کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی جاندار اپیل ہوئی، امپائر کے آؤٹ نہ دیے جانے پر انگلش ٹیم نے ریویو لیا لیکن کریز سے تین میٹر زائد آگے نکل کر کھیلنے کی بدولت وہ آؤٹ ہونے سے بال بال بچ گئے۔

جب میچ کے تیسرے دن کھانے کا وقفہ ہوا تو پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز بنائے تھے اور اسے مجموعی طور پر دوسری اننگز میں 49 رنز کی برتری حاصل تھی۔

وقفے کے بعد کپتان بابر اعظم 54 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کے بعد محمد رضوان 07 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل 53 رنز بنا کر نمایاں رہے جب کہ فہیم اشرف ایک ، نعمان علی 15 ، محمد وسیم 02 ، سلمان آغا 21 رنز بنا کر پویلین لوٹے، ابرار احمد ایک رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، اس طرح دوسری اننگز میں پوری ٹیم 216 رنز بنا کر ڈھیر ہوئی گئی اور انگلش ٹیم کو میچ جیتنے کے لیے 167 رنز کا ہدف مل گیا۔

انگلینڈ کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے نوجوان اسپنر محمد ریحان نے شان دار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں۔

انگلش اسپنر جیک لی نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جو روٹ اور مارک ووڈ کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

پاکستان کی جانب سے دیے گئے آسان ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے اوپنرز نے جارحانہ بیٹنگ شروع کی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 11 اوورز میں 87 رنز بنالیے۔

ابرار احمد نے 41 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 41 رنز بنانے زیک کراؤلی کو آؤٹ کرکے دوسری اننگز میں پہلی وکٹ حاصل کی۔

بین ڈوکیٹ نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

ریحان احمد کو بیٹنگ کے لیے جلدی بھیج دیا گیا تاہم وہ 10 رنز بنا کر ابرار احمد کی دوسری وکٹ بن گئے لیکن انگلینڈ کا اسکور 97 رنز ہوگیا تھا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جب تیسرے روز کے کھیل کا اختتام ہوا تو انگلینڈ نے 2 وکٹوں پر 112 رنز بنائے تھے اور جیت کے لیے مزید 55 رنز درکار تھے۔

بین ڈوکیٹ 50 اور کپتان بین اسٹوکس 10 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

پاکستان کی ٹیم میچ کی پہلی اننگز میں 304 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی جس کے جواب میں انگلینڈ نے ہیری بروک کی سنچری کی بدولت 354 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 50 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

تین میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو پہلے ہی 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔

’مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں‘، عسکریت پسندوں کا سی ٹی ڈی مرکز بنوں پر قبضہ برقرار

وہ تین جوڑے جن کی طلاق کی افواہیں سال بھر گردش کرتی رہیں

فیفا ورلڈ کپ: فائنل میں شکست کے باوجود ایمباپے کا نام امر ہو گیا