پاکستان

قصور: ایک خاندان کے 3 افراد کی پُراسرار ہلاکت، قتل کے شبہ میں 4 ملزمان گرفتار

میزبان نے کھانے میں زہر ملایا تھا جس نے میرے والد، بھائی اور بہنوئی کی جان لے لی، قتل کے محرکات سے لاعلم ہوں، شکایت کنندہ

قصور کے نواحی گاؤں قادی ونڈ میں پولیس نے ایک ہندو خاندان کے 3 افراد کی ہلاکت کے کیس میں 4 ملزمان کو گرفتار کر کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے متاثرہ خاندان کے 4 افراد کاروباری سودے کے سلسلے میں 20 جنوری کو قصور پہنچے تھے، 21 جنوری کی صبح ان میں سے 3 افراد پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے جبکہ زندہ بچ جانے والے واحد فرد شیش کمار ہسپتال میں داخل ہیں۔

شیش کمار کے مطابق وہ اور ان کے والد کرپال داس، بھائی سنی کمار اور بہنوئی وشال کمار چنے کی خریداری کے لیے قادی ونڈ میں جاوید عثمان کے گھر گئے، میزبان ان کے لیے مچھلی اور کولڈ ڈرنک لے کر آیا جسے وہ کھا کر سو گئے۔

شکایت کنندہ نے مزید کہا کہ 21 جنوری کو اس نے اپنے والد، بھائی اور بہنوئی کو اپنے بستروں پر مردہ حالت میں پایا جبکہ انہیں اپنی طبیعت بھی بگڑتی محسوس ہوئی، ریسکیو 1122 نے انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا۔

شیش کمار کو شبہ ہے کہ ان کے میزبان جاوید عثمان نے کھانے میں زہر ملایا تھا جس نے ان کے خاندان کے 3 افراد کی جان لے لی، تاہم وہ قتل کے محرکات سے لاعلم ہیں۔

پولیس نے شیش کمار کا بیان ریکارڈ کر کے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، بعدازاں پولیس نے جاوید عثمان اور اللہ دتہ سمیت چاروں ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔

رات 10 بجے تک بجلی کی مکمل بحالی کا حکومتی دعویٰ دھرا رہ گیا، بدترین تعطل برقرار

معاہدے کی خلاف ورزی: شعیب اختر نے سوانح حیات پر مبنی فلم سے راہیں جدا کرلیں

بھارتی عدالت کا گائے ذبح کرنے کے خلاف مقدمے میں مضحکہ خیز فیصلہ