پاکستان

بلاول بھٹو دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچ گئے

وزیر خارجہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کی دعوت پر روسی فیڈریشن کا دورہ کر رہے ہیں، دونوں وزرائے خارجہ آج باضابطہ بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر روس کے دارلحکومت ماسکو پہنچ گئے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور وزیر تجارت سید نوید قمر جلد امریکا کا بھی دورہ کریں گے جس میں پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات دوبارہ استوار کرنے کی کوشش کرے گا۔

روس کی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیداران اور روس میں پاکستانی سفیر شفقت علی خان اور سفارتخانے کے اہل کاروں نے بلاول بھٹو کا ماسکو پہنچنے پر استقبال کیا۔

دفتر خارجہ نے جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ روس کا دورہ ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کی دعوت پر کر رہے ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ آج باضابطہ ملاقات کریں گے۔

خیال رہے کہ 19 جنوری کو روسی وزیر توانائی نکولے شولگینوف کی قیادت میں روسی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں طے پایا تھا کہ روس پاکستان کو رعایتی نرخوں پر تیل اور گیس فراہم کرے گا، اسی دوران دو طرقہ اتصادی اور تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

روسی وزیر نے کہا تھا کہ روسی توانائی کی خریداری پر پاکستان دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی کرے گا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بحتو نے کہا کہ ’مجھے سالانہ قومی دعائیہ ناشتہ کے بین الاقوامی ظہرانے میں خطاب کرنے کے لیے دعوت دی گئی ہے‘۔

تجارتی مذاکرات

وزیر تجارت سید نوید قمر کے دورہ امریکا کی تاریخ کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا تاہم ممکنہ طور پر وہ اگلے ماہ کے آخر میں واشنگٹن پہنچے گیں۔

ان کے دورے میں ایک اہم پیش رفت شامل ہیں جس میں امریکا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدے پر وزارتی سطح پر مذاکرات دوبارہ بحال کیے جائیں گے۔

تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ (ٹیفا) امریکا اور اس کے شراکت داروں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری پر مذاکرات کے لیے اسٹریٹجک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

ان مذاکرات کی بحالی کے لیے پاکستان کی نمائندگی وزیر تجارت سید نوید قمر کریں گے جبکہ امریکی وفد کی نمائندگی امریکی تجارت نمائندہ (یو ایس ٹی آر) کی سفیر کیتھرین تائی کریں گی، واضح رہے کہ امریکی تجارت نمائندہ (یو ایس ٹی آر) امریکی کابینہ کا عہدہ ہے۔

پاک امریکا کے تجارتی حکام کے درمیان آخری ملاقات مارچ 2022 کو اسلام آباد میں ہوئی تھی جہاں اسسٹنٹ امریکی تجارتی نمائندہ کرسٹوفر ولسن نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور امریکا نے تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ (ٹیفا) دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اگر چہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری ممکنہ طور پر غیر سرکاری تقریب (سالانہ قومی دعائیہ ناشتہ کے بین الاقوامی ظہرانے) میں شرکت کریں گے اسی دوران پاکستان امریکی حکام سے رابطے کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

سالانہ دعائیہ ناشتہ میں امریکی صدر خطاب کرتے ہیں جس کے باعث یہ تقریب کافی اہمیت کی حامل ہے۔

آرکنساس ڈیموکریٹ کے سینیٹر مارک پرائر نے کہا کہ امریکی کانگریس کے اراکین، امریکی صدر، نائب صدر اور انتظامیہ کے دیگر حکام کو رواں سال سالانہ قومی دعائیہ ناشتے میں مدعو کیا گیا ہے، یہ تقریب 2 فروری کو جمعرات کو واشنگٹن میں ہوگی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو مارچ میں ممکنہ طور پر نیو یارک کا دورہ کریں گے جہاں وہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام مسلم خواتین کانفرنس میں شرکت کریں گے، یہ کانفرنس 8 مارچ کو متوقع ہے۔

بلاول بھٹو 15 مارچ کو 15 مارچ کو ’اسلاموفوبیا کے تدارک کے عالمی دن‘ کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کی ایک اور تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

تاہم واشنگٹن میں اگلے ماہ ہونے والی ملاقات پاک امریکا کے وزارت تجارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوگی جس میں پاکستانی مبصرین کو امید ہے کہ اس سے پاکستانی معیشت کے بحران میں کمی آئے گی۔