کھیل

ریشابھ پنت فٹ ہوجائیں تو ان کو زرودار تھپڑ ماروں گا، سابق بھارتی کپتان

ریشابھ پنت گزشتہ سال کار ایکسیڈنٹ کا شکار ہوئے تھے اور ان کی گاڑی آگ لگنے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی۔

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گاوسکر ٹرافی کا کل سے آغاز ہونے جا رہا ہے جس کے لیے دونوں ٹیموں کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔

ہوم گراؤنڈ کی بدولت بھارتی ٹیم کو سیریز کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے تاہم بھارتی ٹیم کو وکٹ کیپر بلے باز ریشابھ پنت کی عدم دستیابی کی وجہ سے سیریز کے لیے درست کامبی نیشن بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

حادثے کی وجہ سے ایک طویل عرصے کے لیے کرکٹ سے باہر ہونے والے ریشابھ پنت کی انجری اور ٹیم کامبی نیشن بگڑنے پر ورلڈ کپ جیتنے والے عظیم کپتان کپیل دیو اس قدر برہم ہوئے کہ وہ یہاں تک کہہ گئے کہ جب پنت فٹ ہو کر آئیں گے تو وہ انہیں زوردار تھپڑ رسید کریں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹی وی چینل پر آسٹریلیا سے سیریز کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کپیل دیو نے کہا کہ میں ریشابھ پنت کو بہت پسند کرتا ہوں لیکن جب وہ فٹ ہو جائیں گے تو ان کو زرودار تھپڑ ماروں گا کیونکہ ان کی انجری کی وجہ سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیم انڈیا کا کامبی نیشن بگڑ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ریشابھ پنت سے بہت پیار ہے اور ہم انہیں بہت پسند کرتے ہیں لیکن آج کل کے نوجوان جو غلطیاں کرتے ہیں اس میں بہت خطرہ ہے لہٰذا انہیں اپنا خیال رکھنا چاہیے۔

25سالہ وکٹ کیپر بلے باز گزشتہ سال اس وقت خطرناک کار حادثے کا شکار ہوئے تھے جب وہ اپنی والدہ سے ملنے دہرادھند جا رہے تھے۔

گاڑی چلاتے ہوئے ان کی آنکھ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی ہرِدوار کے قریب کنکریٹ کی دیواروں سے جا ٹکرائی تھی اور ان کی گاڑی آگ لگنے کے نتیجے میں جل کر خاکستر ہو گئی تھی تاہم خوش قسمتی سے موقع پر موجود دو ٹرک ڈرائیورز نے انہیں بروقت گاڑی سے نکال لیا تھا۔

ریشابھ پنت کو ہسپتال سے تو ڈسچارج کردیا گیا ہے لیکن انہیں انجری سے بحال ہونے میں کم از کم چھ ماہ لگ جائیں گے جس کی وجہ سے وہ اس سیریز کے ساتھ ساتھ ممکنہ طور پر ون ڈے ورلڈ کپ سے بھی باہر ہو گئے ہیں۔

جارح مزاج بلے باز وکٹ کیپنگ کے ساتھ ساتھ پانچویں نمبر پر تیزی سے بیٹنگ کرنے کے لیے شہرت رکھتے ہیں تاہم اب ان کی انجری کے سبب بھارتی ٹیم کو ان کا درست متبادل تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شریاس آئیر یا کے ایس بھرت میں سے کسی ایک کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔