پاکستان

بہاولپور: محکمہ وائلڈ لائف کا جنگلی بندر کو مقامی چڑیا گھر میں رکھنے سے انکار

بہاولنگر چڑیا گھر میں محکمہ کے پاس اضافی جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے جگہ دستیاب ہے اور نہ عملہ، ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف افسر

ریسکیو 1122 پنجاب نے محکمہ جنگلی حیات پر الزام لگایا ہے کہ اس نے بہاولنگر میں گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد پکڑے گئے بھارتی بندر کو اپنی تحویل میں لینے سے انکار کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ افسر بہاولنگر (ایمرجنسی) راؤ شرافت نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں جنگلی بندر کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 ٹیموں نے ایکشن لیتے ہوئے 200 فٹ اونچے سیلولر ٹاور سے اسے پکڑا۔

ریسکیو ڈپارٹمنٹ نے محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کو جنگلی بندر اپنی تحویل لینے کا کہا تو محکمہ جنگلی حیات نے اس سلسلے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

بعد ازاں ریسکیو 1122 کے رضا اہلکاروں نے بندر کو ایک شخص کے حوالے کردیا۔

ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف افسر منور حسین نجمی نے ڈان کو بتایا کہ بہاولنگر چڑیا گھر میں محکمے کے پاس اضافی جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے نہ تو جگہ دستیاب ہے اور نہ ہی عملہ موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے والے جانوروں کی اکثریت خاص طور پر لنگور اور بندر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مر جاتے ہیں جب کہ بہاولنگر وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے پاس ان زخمی جانوروں کے علاج کے لیے ایک بھی ڈاکٹر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک زخمی بھارتی لنگور جانور کے ڈاکٹر کی عدم دستیابی کی وجہ سے شیرشاہ چیک پوسٹ پر موت کے منہ میں چلا گیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی ’عدالت سے معذرت‘، 3 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور

کراچی کنگز کی پہلی فتح، لاہور قلندرز کو یکطرفہ مقابلے میں 67رنز سے شکست

اردو سمیت تمام مادری زبانیں غریبوں کے لیے رہ گئی ہیں، جاوید اختر