پاکستان

پی ٹی آئی دھرنا کیس سے عمران خان، دیگر کے خلاف دہشتگردی کی دفعات خارج

اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں 2014 کے دھرنے کے دوران اشتعال انگیزی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 2014 کے دھرنے پر عمران خان اور دیگر کے خلاف درج 2 مقدمات میں سے دہشت گردی کی دفعات خارج کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج راجا جواد عباس نے کیس سیشن عدالت بھجوادیا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں دھرنے کے دوران اشتعال انگیزی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 31 اگست 2014 کو پی ٹی آئی اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس کی جانب مارچ کیا تھا، اس دوران ان کی ایوانِ دستور پر تعینات پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزامات کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔

پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

پاکستان کا امریکی جی ایس پی پروگرام کی تجدید کا مطالبہ

ایشیائی ترقیاتی بینک کی بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کیلئے 50 لاکھ ڈالر کی منظوری

نقیب اللہ قتل کیس : راؤ انوار کی بریت سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج