پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: پنجاب کے نئے ڈویژن، ضلع، 7 تحصیلوں کی معطلی پر عمل درآمد روک دیا گیا

جسٹس شاہد کریم نے گجرات ڈویژن، ضلع وزیر آباد اور 7 نئی تحصیلیں بنانے کے نوٹیفیکیشنز کی معطلی کے خلاف شہریوں کی درخواست پر سماعت کی۔

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے نئے ڈویژن، ضلع اور سات تحصیلوں کے نوٹی فکیشنز معطل کرنے کے نگران حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد روکتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری اخلاق حیدر چٹھہ، مبین قاضی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں نئے ڈویژن گجرات، ضلع وزیر آباد اور 7 نئی تحصیلیں بنانے کے نوٹی فکیشنز معطل کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔

عدالت میں سماعت کے دوران وکلا مبین قاضی، سلمان ٹیپو مخدوم نے نشان دہی کی کہ منتخب حکومت نے کابینہ کی منظوری کے بعد نئے ڈویژن، ضلع اور تحصیلوں کا درجہ دیا لیکن نگران حکومت نے منتحب حکومت کا نوٹی فکیشن معطل کردیا ہے۔

وکلا نے مؤقف اپنایا کہ نگران حکومت کے پاس نوٹی فکیشنز معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا کام روزمرہ کے معمولات چلانا ہے اور مستقل بنیاد کے فیصلوں میں رد و بدل کرنا نہیں ہے، اس لیے گجرات ڈویژن، وزیر آباد ضلع اور پنجاب کی نئی 7 تحصیلوں کے نوٹی فکیشنز کی معطلی کالعدم قرار دی جائے۔

دلائل سننے کے بعد عدالت نے معطلی کے نوٹی فکیشنز پر عمل درآمد روک دیا اور عدالتی حکم کے بعد گجرات ڈویژن، ضلع اور 7 تحصیلیں بحال ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب کی نگران حکومت نے صوبے میں ایک نئے ڈویژن، 4 نئے اضلاع اور 2 تحصیلوں کے قیام کے لیے جاری کیا گیا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا۔

صوبائی نگران حکومت نے گجرات کے نئے انتظامی ڈویژن، مری، وزیرآباد، تلہ گنگ اور کوٹ ادو کے اضلاع کے علاوہ جلال پور جٹاں اور کنجاہ تحصیل کے قیام کا نوٹی فکیشن صوبے میں عام انتخابات کے انعقاد تک معطل کر دیا تھا۔

سینیئر رکن بورڈ آف ریونیو (ایس ایم بی آر) نبیل جاوید نے معطلی کا نوٹی فکیشن صوبائی کابینہ کے 9 فروری کو ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے مطابق جاری کیا تھا۔

چیف سیکرہٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے بتایا تھا کہ ’بنیادی انفرااسٹرکچر اور عملے کی عدم دستیابی کی وجہ سے نوٹی فکیشن انتخابات تک معطل کردیا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ پنجاب میں عام انتخابات کے بعد ڈویژن، اضلاع اور تحصیلیں خود بخود بحال ہو جائیں گی۔

چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں ایس ایم بی آر تھے اور نئے ڈویژن، اضلاع اور تحصیلوں کے نوٹی فکیشن کے عمل میں شامل تھے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے ذرائع نے بتایا تھا کہ نگران پنجاب حکومت کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے اگست 2022 میں گجرات کو ڈویژن کا درجہ دے دیا تھا اور صوبے کے 10ویں ڈویژن کے طور پر اس کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔

اکتوبر 2022 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے منظوری کے بعد بورڈ آف ریونیو نے 5 میں سے 4 نئے اضلاع کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا جن میں وزیر آباد، مری، کوٹ ادو اور تلہ گنگ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی امیدواروں کو 2 سے زائد حلقوں سے الیکشن لڑنے سے روکنے کی تجویز

عمران اشرف سے پوچھا جائے انہوں نے طلاق کیوں دی؟ سابق اہلیہ کرن اشفاق

عماد پارکور: ’پارکور کا شوق میری رگوں میں خون کی طرح شامل ہے‘