دنیا

بی بی سی نے حکومتی پالیسی پر تنقید کرنے پر معطل کیے گئے اینکر کو بحال کردیا

عملے کے کچھ اراکین، اپوزیشن سیاست دانوں اور مبصرین نے بی بی سی کارپوریشن پر حکومت کے دباؤ کے سامنے جھکنے کا الزام لگایا تھا۔

بی بی سی نے اپنے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اینکر گیری لینیکر کو ملازمت پر بحال کردیا۔

ادارے نے انگلینڈ کے سابق فٹ بال کپتان کو ریاستی امیگریشن پالیسی پر تنقید کرنے پر معطل کیا تھا جس کے بعد اسے عوام کی جانب سے سخت تنقید اور ردِعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بی بی سی کو ہفتے کے اختتام پر اپنی اسپورٹس کوریج محدود کر کے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا کیوں کہ معطل کیے گئے اینکر سے اظہارِ یکجہتی میں پریزینٹرز، ماہرین اور کمنٹیٹرز نے کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

عملے کے کچھ اراکین، اپوزیشن سیاست دانوں اور مبصرین نے کارپوریشن پر حکومت کے دباؤ کے سامنے جھکنے کا الزام لگایا اور وزیر اعظم رشی سوناک صورتحال کے فوری حل پر زور دینے پر مجبور ہوگئے۔

اس معاملے نے بی بی سی کے چیئرمین رچرڈ شارپ کی ساکھ پر بھی دوبارہ سوالات اٹھے ہیں، وہ حکومت کی جانب سے اس عہدے پر فائز کیے جانے سے قبل سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے لیے قرض میں سہولت فراہم کرنے کا اعلان کرنے میں ناکام رہے تھے۔

سال 1986 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے ساتھ گولڈن بوٹ جیتنے والے 62 سالہ گیری لینیکر، ایک شاندار اسٹرائیکر تھے اور توقع ہے کہ وہ ہفتہ کو پریمیئر لیگ کے جھلکیاں شو ’میچ آف دی ڈے‘ کے لیے واپس آئیں گے جس کی وہ 1999 سے میزبانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے امیگریشن کے موضوع پر واپس آنے سے پہلے ٹوئٹ کیا کہ ’میں تقریباً تین دہائیوں سے بی بی سی پر کھیل پیش کر رہا ہوں اور مجھے دنیا کے بہترین براڈکاسٹر کے ساتھ کام کرنے پر بے حد فخر ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاہم گزشتہ چند دنوں میں جتنی بھی مشکلات گزری ہیں، اس کا موازنہ ظلم و ستم یا جنگ سے بچ کر اپنے گھر سے بھاگ کر کسی دوسری سرزمین میں پناہ لینے سے نہیں ہوسکتا‘۔

عوامی طور پر مالی امداد سے چلنے والے بی بی سی نے وزیر داخلہ سویلا بریورمین کے بیانات کا 1930 کی دہائی کی جرمنی میں استعمال ہونے والی زبان سے موازنہ کرکے غیر جانبداری کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر اینکر کو معطل کردیا تھا۔

سویلا بریورمین نے چھوٹی کشتیوں پر ہزاروں پناہ گزینوں کی آمد کو ’حملہ‘ قرار دیا تھا اور کہا کہ قانونی تبدیلی کے بغیر 10 کروڑ افراد داخلے کے حقدار ہو سکتے ہیں۔

یہ ہنگامہ اس وقت ہوا جب براڈکاسٹر برطانیہ میں ٹرانس رائٹس سے لے کر امیگریشن اور نوآبادیاتی تاریخ تک ہر چیز پر تیزی سے پولرائزڈ بحث کو دوسری سمت لے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔

بی بی سی نیوز کے ایک سینئر ورکر نے کہا کہ گیری لینیکر کی ٹوئٹس نے غیر جانبدار رہنے کی اس کی کوشش کو نقصان پہنچایا لیکن کارپوریشن کے اندر زیادہ تر غصہ چیئرمین پر تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یقین نہیں لیکن ہر کسی کو لگ رہا تھا کہ اگر گیری لینیکر حکومت کی امیگریشن پالیسی کے حق میں ٹوئٹ کرتے تو انہیں معطل نہیں کیا جاتا۔

بی بی سی نے کہا کہ وہ اب اس بات کا جائزہ لے گی کہ گیری لینیکر جیسے فری لانسرز، خبروں سے ہٹ کر، سوشل میڈیا کا استعمال کیسے کر سکتے ہیں، برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے قرارداد کا خیر مقدم کیا۔

کرپشن الزامات: ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

گاڑیوں کی فروخت میں 73 فیصد کمی

غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مسائل نظر انداز کرنے پر حکومت پر سخت تنقید