صحت

بلڈ پریشر پر کنٹرول، ’ڈیمینشیا‘ سے حفاظت کا ضامن

’ڈیمینشیا‘ دراصل دماغی اور ذہنی بیماریوں کا ایک مجموعہ ہے۔

اگرچہ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے متعدد فوائد ہیں اور اس کے بڑھ جانے کے شدید نقصانات ہوتے ہیں، تاہم ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ فشار خون کو کنٹرول کرنے سے دماغی تنزلی کا سبب بننے والی بیماری ’ڈیمینشیا‘ سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

’ڈیمینشیا‘ دراصل دماغی اور ذہنی بیماریوں کا ایک مجموعہ ہے، جس میں یادداشت متاثر ہونے سمیت بولنے اور سننے میں بھی مسائل ہوتے ہیں جب کہ اس کے ذہنی اثرات کے حوالے سے بھی انتہائی منفی اثرات ہوتے ہیں۔

عام طور پر یہ بیماری زائد العمر افراد کو ہوتی ہے اور اس کے ہونے کی کوئی مستند وجہ نہیں، تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر بھی اس کے ہونے کا ایک سبب ہے۔

اسی حوالے سے امریکا کی ’یونیورسٹی آف ٹیکساس ہیلتھ سائنسز‘ کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے سے اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔

طبی جریدے ’جاما نیٹ ورک‘ میں شائع ایک طبی تحقیق کے مطابق ماہرین نے تحقیق کے لیے 458 رضاکاروں پر چار سال تک تحقیق کی اور ریسرچ کا حصہ رہنے والے افراد کی عمریں پچاس سال تھیں۔

تحقیق کا حصہ رہنے والے تمام افراد اگرچہ بلڈ پریشر کے مریض تھے، تاہم ان میں شوگر کی تشخیص نہیں ہوئی تھی اور انہیں کبھی فالج کا دورہ بھی نہیں پڑا تھا۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا، جس میں سے ایک گروپ کے رضاکاروں کا بلڈ پریشر کم کرنے کے باضابطہ علاج کیا گیا اور انتہائی نگرانی اور سختی سے انہیں ادوایات لینے کا کہا گیا۔

دوسرے گروپ کے رضاکاروں کو نگرانی اور سختی کے بغیر اپنی مرضی سے ادویات لینے کی ہدایات کی گئیں اور پھر ماہرین نے تمام رضاکاروں کا چار سال بعد دوبارہ جائزہ لیا اور ان کے طبی ٹیسٹس بھی کیے گئے۔

ماہرین نے نتائج سے اخذ کیا کہ بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کے لیے انتہائی نگرانی اور سختی سے ادویات لینے والے افراد میں دماغی تنزلی کی علامات بہتر ہوئیں اور وہ ذہنی طور پر متحرک دکھائی دیے۔

ان کے مقابلے بلڈ پریشر کی ادویات کو سختی اور پابندی سے نہ کھانے والے افراد کے دماغ کے ان حصوں میں بیماری کی علامات پائی گئیں جو یادداشت سمیت جذبات کو کنٹرول کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر سے دماغ کے ’وائٹ میٹر‘ کہلانے والے حصے میں تبدیلیاں ہوتی ہیں اور وہاں خون کی مناسب انداز میں ترسیل نہیں ہوپاتی، جس وجہ سے ’ڈیمینشیا‘ کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین نے تجویز دی کہ دماغی تنزلی سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لیے افراد کو اپنا بلڈ پریشر 80/120 تک محدود رکھنا چاہیے اور اس سے زائد بلڈ پریشر پر ڈاکٹرز سے رجوع کرنا چاہیے۔

ماہرین کے مطابق 90/130 تک بلڈ پریشر اسٹیج ون جب کہ 100/140 اسٹیج ٹو کا بلڈ پریشر کہلاتا ہے اور 120/180 سے زائد بلڈ پریشر خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

درمیانی عمر میں 2 دائمی طبی مسائل سے ڈیمینشیا کا خطرہ دگنا بڑھ جاتا ہے، تحقیق

شادی ڈیمینشیا جیسے مرض سے بچائے، تحقیق

عمر بڑھنے کے باوجود دماغ کو جوان رکھنے میں مددگار طریقے