دنیا

مقبوضہ کشمیر میں جی20 اجلاس، حملوں کے پیش نظر سیکیورٹی بڑھا دی گئی

سری نگر 22 سے 24 مئی تک جی20 ممبران کے ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کی میزبانی کرنے والا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے متنازع علاقے میں جی 20 اجلاس سے قبل حملوں میں اضافے کے پیش نظر بھارتیا جنتا پارٹی(بی جے پی) کی حکومت نے سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق سری نگر 22 سے 24 مئی تک جی20 ممبران کے ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کی میزبانی کرے گا جو ستمبر میں نئی دہلی میں منعقد ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس سے قبل اجلاسوں کے سلسلے کا حصہ ہے۔

سری نگر 1989 سے بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد کا مرکز رہا ہے اور حالیہ برسوں میں تشدد میں کمی کے باوجود دسیوں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی حکام نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ کشمیری حریت پسند جی20 اجلاس سے پہلے یا اس کے دوران حملے کے ذریعے اپنے مقصد کے حصول کی کوشش کر سکتے ہیں۔

بھارتی فوج کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر کہا کہ حملوں کا وقت باعث تشویش ہے کیونکہ اس کی منصوبہ بندی جی20 اجلاس سے عین قبل کی گئی تھی۔

فوجی اور پولیس افسران نے کہا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات تھیں کہ کشمیری جموں میں فوج کے زیر انتظام اسکول کو نشانہ بنا کر طلبہ کو یرغمال بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کارروائی سے نمٹنے کے لیے ایسے تمام اسکول بند کر دیے گئے تھے اور جی20 اجلاس کے بعد تک کلاسز آن لائن لی جائیں گی۔

افسران نے کہا کہ سیکیورٹی ایجنسیاں سرینگر میں کسی قسم کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتیں۔

کشمیر کے پولیس چیف وجے کمار نے کہا کہ شہر میں کمانڈوز تعینات کیے گئے ہیں اور انسداد دہشت گردی فورس کے ارکان کو مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔