پاکستان

سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان جلد متوقع ہے، نگران وزیر خارجہ

شہزادہ محمد بن سلمان کی آمد کی تاریخوں کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی لیکن یہ دورہ پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے انتہائی اہم ہے، جلیل عباس جیلانی

نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق نجی نیوز چینل ’آج نیوز‘ کے ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے حوالے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد کی تاریخوں کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے معاشی ترقی کے حوالے سے انتہائی اہم ہے، اس دورے کے دوران متعدد ڈیلز فائنل ہونے کی امید ہے، ہماری زیادہ توجہ زراعت، کان کنی، توانائی اور آئی ٹی کے شعبوں میں معاہدوں پر مرکوز ہے، کیونکہ اب ہم شرح نمو کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

سعودی ولی عہد کے اس متوقع دورے کو سماجی و معاشی ترقی کے لیے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے سعودی عرب سے گزشتہ کئی ماہ کے دوران پاکستان کو ملنے والی امداد کے بارے میں مختصراً بات چیت کی۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کے بعد سے اس تعاون میں مزید تیزی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں ہمیں اس دورے سے بہت امیدیں ہیں، ہم بہت پرامید ہیں کہ ہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کریں گے جو کہ قوم کے لیے بہت اچھی خبر ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس کے بعد نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی، نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، وزیر قانون عرفان اسلم اوردیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا تھا کہ کونسل کے ہونے والے اجلاس میں شرکا کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے معاملات پر بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ شرکا کو پاکستان کے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات سے آگاہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ پاکستان فعال سفارت کاری پر عمل پیرا ہے، خطے اور دنیا میں ہمارے تعلقات مضبوط ہورہے ہیں، چین کے ساتھ پاکستان کے تاریخی، گہرے اور برادرانہ تعلقات ہیں جو مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات مثبت انداز میں فروغ پا رہے ہیں، سعودی عرب، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ بھی ہمارے اچھے تعلقات ہیں، افریقہ ایک اہم براعظم کے طور پر ابھر رہا ہے جبکہ افریقہ پالیسی کے تحت اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی بات ہوئی ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا تھا کہ یورپی یونین، پاکستان کا تجارتی اور سرمایہ کاری میں اہم شراکت دار ہے، ان تمام ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں اضافہ ہوا ہے، امریکا کے ساتھ تجارت 12 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ جی سی سی کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کونسل کا بنیادی مقصد تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی مشکلات دور کرنا ہے اور اس میں زراعت، توانائی اور کان کنی پر توجہ دی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کونسل کے قیام کے بعد جی سی سی اور کئی دیگر ممالک کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے، کونسل کے تحت ملک میں کاروبار میں آسانی پیدا کی جائے گی اور سرمایہ کار آسانی کے ساتھ کاروبار شروع کر سکیں گے اور انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔