پاکستان

بلوچستان: وڈھ میں حریف گروپوں کے درمیان جھگڑے دوبارہ شروع

مسلح افراد نے ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیار، راکٹس اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا۔

بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں مینگل قبیلے کے دو حریف گروپوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ دوبارہ شروع ہو گیا، جس کے نتیجے میں کراچی۔کوئٹہ نیشنل ہائی وے پر ٹریفک معطل اور ضلع میں معمولات زندگی متاثر ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، جو ڈیڑھ ماہ سے خندقوں میں پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

ذرائع نے رپورٹ کیا کہ جمعرات کی صبح فائرنگ میں شدت آئی، مسلح افراد نے ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیار، راکٹس اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا۔

فائرنگ شام تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی رپورٹس ہیں، تاہم حکام نے اموات کے حوالے سے اب تک کوئی تصدیق نہیں کی۔

وڈھ سے ایک حکام نے فون پر تصدیق کی کہ وڈھ اور ملحقہ علاقوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم راکٹس اور مارٹر گولوں کے دھماکے کی آوازیں سن رہے ہیں، جو مختلف علاقوں میں گرے ہیں۔

شدید فائرنگ کے تبادلے کی وجہ سے کوئٹہ۔کراچی نیشنل ہائی وے بند رہی جبکہ دونوں جانب سے مسلح افراد خندوقوں پر قابض ہیں، حکام نے لوگوں اور ٹرانسپورٹرز پر زور دیا کہ وہ اگلے نوٹس تک سفر سے گریز کریں۔

سیکیورٹی فورسز قبائلی عمائدین کی معاونت کے ساتھ جنگ بندی کرانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

اس سے قبل جولائی کے آخر میں سروان قبیلے کے سربراہ نواب اسلم رئیسانی کی سربراہی میں ایک مصالحتی جرگے نے متحارب دھڑوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی کی، جس کے نتیجے میں جھڑپوں کا خاتمہ ہوا۔

تاہم چند ہفتوں میں ہی دونوں گروپوں نے جنگ بندی معاہدہ توڑ دیا، جس پر نواب اسلم رئیسانی اور دیگر قبائلی عمائدین کی کوششوں سے اتفاق ہوا تھا۔

بلوچستان: مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس میں خودکش دھماکا، 53 افراد جاں بحق

شہریوں کو 25 اکتوبر تک اپنے ووٹ سے متعلق معلومات میں رد و بدل کی اجازت

اپنی ’تباہی‘ کے پیچھے موجود لوگوں کا نام کیوں نہیں لیا جاسکتا؟ رانا ثنااللہ کا سوال