کھیل

ورلڈكپ وارم اپ میچ: پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست

پاکستان نے محمد رضوان کی سنچری کی بدولت 5 وکٹوں پر 345 رنز بنائے جبکہ نیوزی لینڈ نے 44ویں اوور میں 5 وکٹوں پر 346 رنز بنا کر ہدف باآسانی حاصل کرلیا۔

بھارت میں ورلڈکپ كے آغاز سے قبل ہونے والے پہلے وارم اپ میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے کر قومی ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔

بھارت کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم حیدرآباد میں کھیلے گئے وارم اپ میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے اپنے پہلے وارم اپ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

اوپنر امام الحق ابتدائی اوورز میں ہی صرف ایك رن بنا كر آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد جب 5 اوورز کا اختتام ہوا تو پاکستان نے پر ایك وكٹ كے نقصان پر 18 رنز بنائے تھے اور اس وقت بابر اعظم اور عبداللہ شفیق كریز پر موجود تھے۔

پاکستان نے بیٹنگ میں سست روی کا مظاہرہ کیا اور 10 اوورز کے اختتام تک ایک وکٹ کے نقصان پر صرف 33 رنز بنائے تھے۔

عبداللہ شفیق محتاط بیٹنگ کے بعد 25 گیندوں پر 14 رنز پر آؤٹ ہوگئے، انہیں مچل سینٹنر نے لیتھم کے ہاتھوں اسٹمپ آؤٹ کروایا۔

جس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان گراؤنڈ میں آئے، دونوں نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی۔

پاکستان نے 18 اوورز میں کپتان کے 48 گیندوں پر 36 اور محمد رضوان کے 25 گیندوں پر 20 رنز کی مدد سے 2 وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز بنائے تھے۔

دونوں بلے بازوں نے شراکت میں 30 ویں اوور میں پاکستان کو 160 کے اسکور تک پہنچایا اور اس دوران نصف سنچریاں بھی مکمل کی۔

کپتان بابراعظم 84 گیندوں پر 80 رنز بنا کر سینٹنر کی گیند پر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 8 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔

محمد رضوان اور سعود شکیل نے بھی زبردست شراکت بنائی اور ٹیم کو ایک بڑے اسکور کی طرف گامزن کردیا، اس شراکت کے دوران وکٹ کیپر بلے باز نے سنچری مکمل کی۔

محمد رضوان نے 94 گیندوں پر 9 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 103 رنز بنائے تاہم سنچری مکمل ہوتے ہی وہ میدان سے باہر چلے گئے اور آغا سلمان بیٹنگ کے لیے آئے۔

سعود شکیل نے بھی نصف سنچری بنائی تاہم 53 گیندوں پر 75 رنز بنا کر نیشام کی گیند پر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 5 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔

شاداب خان آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، جنہوں نے 11 گیندوں پر 2 چھکوں کی مدد سے 16 رنز بنائے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 345 رنز بنائے۔

آغا سلمان 33 اور افتخار احمد 3 گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹنر نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔

نیوزی لینڈ نے مطلوبہ ہدف 44 ویں اوور کی چوتھی گیند پر 5 وکٹیں کھو کر باآسانی حاصل کرلیا۔

بھارت كے شہر حیدرآباد كے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاكستان اور نیوزی لینڈ اپنا پہلا وارم میچ كھیل رہی ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت كر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جبكہ نیوزی لینڈ كو بائولنگ كی دعوت دی ہے۔

فاسٹ باؤلر حسن علی نے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر نیوزی لینڈ کے خطرناک بلے باز ڈیون کونوے کو صفر پر آؤٹ کرکے بہترین آغاز کیا لیکن وہ ٹیم کے لیے جیت کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوا۔

کین ولیمسن نے ریچن راوندرا کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ میں برق رفتاری کے ساتھ اسکور آگے بڑھایا اور 50 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے 54 رنز بنا کر دوسرے بلے بازوں کو بیٹنگ کا موقع فراہم کیا اور میدان سے باہر چلے گئے۔

ڈیرل مچل نے 57 گیندوں پر 3 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 59 رنز بنائے اور آؤٹ ہوئے بغیر میدان سے باہر چلے گئے۔

خیال رہے کہ وارم اپ میچز میں بلے باز آؤٹ ہوئے بغیر ریٹائر ہرٹ ہوکر کریز چھوڑ دیتے ہیں اور اسکواڈ میں شامل دیگر بلے بازوں کو بیٹنگ کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

رویندرا آؤٹ ہونے والے دوسرے کیوی بلے باز تھے، جو محض 3 رنز کے فرق سے اپنی سنچری مکمل نہ کرپائے، انہوں نے 72 گیندوں کا سامنا کیا، جس میں 16 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

کپتان ٹام لیتھم کو اسامہ میر نے 212 کے اسکور پر محمد رضوان کے ہاتھوں اسٹمپ کرادیا، جنہوں نے 13 گیندوں پر 18 رنز بنائے تھے۔

اسامہ میر نے 3 رنز بنانے والے گلین فلپس کی وکٹ بھی حاصل کی، اس وقت نیوزی لینڈ کا اسکور 30 ویں اوور میں 218 رنز تھا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے بلے از جیمز نیشام تھے، انہیں محمد وسیم نے شاداب خان کو کیچ بنایا تاہم انہوں نے 21 گیندوں کا سامنا کرکے 3 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 33 رنز بنا کر ٹیم کو جیت کے قریب پہنچا دیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی کو باؤلنگ کا موقع نہیں دیا گیا جبکہ حارث رؤف نے 4 اوورز کرائے، جس میں ان کے خلاف 9 رنز فی اوور کی اوسط سے 36 رنز بنائے گئے۔

نیوزی لینڈ نے ایک مشکل نظر آنے والا 345 رنز کا ہدف 44 ویں اوور کی چوتھی گیند پر 5 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا اور ورلڈ کپ کی مہم کا آغاز فتح کے ساتھ کیا۔

بھارت كے شہر حیدرآباد میں كھیلے جارہے ورلڈ کپ وارم اپ میچ سیکیورٹی وجوہات کے باعث تماشائیوں کے بغیر کھیلا جارہا ہے۔

ان خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس کی بھاری تعداد کو ہر میچ کے دوران تعینات کیا جائے گا جبکہ پاکستان ٹیم کے ہوٹل میں بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے جائیں گے۔

گزشتہ روز ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاكستان كركٹ ٹیم كے كھلاڑی 7 سال بعد بھارت پہنچے تھے۔

یہ پاکستان کی ٹیم کا 7 سال بعد بھارت کا پہلا دورہ ہے جہاں وہ اس سے قبل 2016 کا ٹی20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے بھارت گئی تھی۔

واضح رہے کہ بھارت روانگی سے قبل قومی ٹیم کے ویزے آنے میں تاخیر ہو گئی تھی جس کی وجہ سے چند دن کے لیے قومی ٹیم کی روانگی مؤخر ہو گئی تھی۔

ورلڈ کپ میں پاکستان اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی، قومی ٹیم کا دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہوگا۔

روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے۔

اسكواڈ كی اگر بات كی جائے تو قومی ٹیم كے اسكواڈ میں یہ كھلاڑی شامل ہیں:

پاکستان اسکواڈ: امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، محمد رضوان، سمن آغا، افتخار احمد، شاداب خان، شاہین آفریدی، حارث رؤف، محمد نواز، حسن علی

دوسری جانب نیوزی لینڈ ٹیم کی قیادت ٹام لیتھم کررہے ہیں،

نیوزی لینڈ اسکواڈ: ڈیون کونوے، ٹام لیتھم، کین ولیمسن، ڈیرل مچل، گلین فلپس، میٹ ہنری، مچ سینٹنر، ایش سودھی، ٹرینٹ بولٹ، لوکی فرگوسن، ٹم ساؤتھی

پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت پہنچ گئی

اسی ٹیم کی وجہ سے ہم نمبر ون بنے، فاتح ہو کر واپس آنا چاہتے ہیں، بابر اعظم

ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم کو حتمی شکل دے دی گئی، اعلان کل ہوگا