کھیل

پاکستان، نیدرلینڈز کے خلاف فتح کے ساتھ ورلڈ کپ کے آغاز کے لیے پرعزم

گزشتہ دو ورلڈ کپ مقابلوں کے برعکس پاکستان کی ٹیم اس مرتبہ ورلڈ کپ کا مثبت انداز میں آغاز کرنے کی خواہاں ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کا آغاز کل سے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہو رہا ہے اور پاکستان کی ٹیم جمعہ کو نیدرلینڈز کے خلاف میچ سے عالمی کپ میں اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔

گزشتہ دو ورلڈ کپ مقابلوں کے برعکس پاکستان کی ٹیم اس مرتبہ ورلڈ کپ کا مثبت انداز میں آغاز کرنے کی خواہاں ہے اور نسبتاً آسان حریف سے مقابلے کے پیش نظر پاکستان کو میچ کے لیے فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے۔

پاکستان کو ورلڈ کپ 2015 میں اپنے افتتاحی میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی اور انگلینڈ میں کھیلے گئے گزشتہ ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کو اپنے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خصوصاً گزشتہ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ناٹنگھم میں کھیلے گئے میچ میں قومی ٹیم صرف 105 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور اسے 7 وکٹوں سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا اور بعد میں یہی شکست پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی تھی۔

اب چار سال بعد ورلڈ کپ سے قبل بابر اعظم کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم کو پھر سے مشکل صورتحال کا سامنا ہے جہاں ایشیا کپ میں بدترین شکستوں کے بعد گرین شرٹس کو خصوصاً باؤلنگ میں کھلاڑیوں کی فٹنس اور فارم کے مسائل کا سامنا ہے۔

پاکستان کی ٹیم ایشیا کپ میں بھارت کے بعد سری لنکا کے ہاتھوں ناکامی کے بعد فائنل تک رسائی میں ناکام رہی تھی اور اب اسے عالمی کپ سے قبل کھیلے گئے دونوں وارم اپ مقابلوں میں بھی شکست ہو چکی ہے۔

تاہم خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فارم میں واضح اتار چڑھاؤ کے باوجود کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹیم ورلڈ کپ کے لیے مکمل تیار ہے، گزشتہ ہفتے یہاں آمد کے بعد سے ہمیں اچھی پریکٹس ملی اور دو وارم اپ میچوں میں بھی تیاری کا موقع ملا۔

نیدرلینڈز کے خلاف میچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر ٹورنامنٹ کا پہلا میچ بہت اہم ہوتا ہے تو ہم یقیناً فتح کے ساتھ ایونٹ کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیدرلینڈز کی ٹیم کو کمزور تصور نہیں کریں گے، میں ورلڈ کپ کھیلنے پر نیدرلینڈز کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، انہوں نے کوالیفائرز میں بہترین کرکٹ کھیلی اور یہی وجہ ہے کہ وہ یہاں تک پہنچے ہیں۔

پاکستان کی ٹیم کمزور نیدرلینڈز کی ٹیم کے خلاف اسپنرز اسامہ میر، شاداب خان اور محمد نواز پر انحصار کرے گی جن کا ساتھ دینے کے لیے افتخاراحمد بھی موجود ہیں جبکہ فاسٹ باؤلنگ کی کمان حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی کے ہاتھوں میں ہو گی۔

نیدرلینڈز نے 1996 میں پہلی بار ورلڈ کپ مقابلوں میں شرکت کی تھی اور اس وقت سے اب تک وہ عالمی کپ میں صرف دو میچز جیت سکے ہیں۔

اس ایونٹ میں نیدرلینڈز کی ٹیم کا زیادہ تر انحصار آل راؤنڈرز باس ڈی لیڈ اور لوگان وین بیک پر ہوگا جنہوں نے کوالیفائرز میں بہترین کھیل پیش کیا تھا۔

کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے کہا کہ ورلڈ کپ میں کھیلنا ایک ایسا موقع ہے جس کا تمام کھلاڑی خواب دیکھ رہے تھے، اس ورلڈ کپ کے لیے ہمارے حوصلے بلند ہیں کہ ہم اچھی پرفارمنس پیش کر کے فتوحات سمیٹیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایونٹ میں پانچ سے چھ فتوحات حاصل کرنے کے لیے بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ سیمی فائنل میں جگہ بنا سکیں۔