لائف اسٹائل

فلسطین تنازع: جمائما گولڈ اسمتھ کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین برس پڑے

سابق وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ نے فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

فلسطین تنازع پر ہونے والی حالیہ جھڑپوں پر پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے دونوں اطراف کے معصوم انسانوں اور خصوصاً بچوں کے ساتھ ہمدری کا اظہار کیاہے۔

9 اکتوبر کو جمائما گولڈ اسمتھ نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ شئیر کی جس میں لکھا تھا کہ ’میں بین الاقوامی قانون اور انسان حقوق کے ساتھ کھڑی ہوں، سیاست میں کسی گروہ کے ساتھ حد سے زیادہ وفاداری انسانیت کو ختم کر سکتی ہے۔‘

اسی دوران فلم ساز جمائما نے فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں اس کشیدگی میں دونوں طرف کے معصوم انسانوں اور خصوصاً بچوں کے ساتھ کھڑی ہوں۔

انہوں نے کشیدگی کے دوران دونوں طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔

فلسطین کی کھلے عام حمایت نہ کرنے پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین جمائما پر برس پڑے اور ان کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا۔

آمنہ میر نامی صارف نے لکھا کہ ’ظالم کے ساتھ کھڑے ہو یا مظلوم کے ساتھ، ایسے بیانات زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں۔ ’

رُطابہ نامی صارف نے لکھا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس پوسٹ کے بعد پاکستانی ہر وقت جمائما ’بھابھی‘ کے بارے میں ضرورت سے زیادہ بات کرنا چھوڑ دیں گے‘۔

ہاجرہ مشتاق نے لکھا کہ ’اگر کوئی پاکستان کے بارے میں مضبوط رائے رکھتا ہے تو اسے مسئلہ فلسطین پر بھی واضح موقف اختیار کرنا چاہیے‘۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ اگر آپ دونوں طرف کے معصوم لوگوں کی حمایت کرتے ہیں، تو آپ کو فلسطین کی حمایت کرنی چاہیے، جب ظلم ختم ہو جائے تو جنگ ختم ہو سکتی ہے اور بے گناہوں کے خلاف تشدد ختم ہو جائے گا، اگر آپ صورتحال کے بارے میں ایماندار نہیں ہو سکتے تو مبہم مذمت کی ضرورت نہیں ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کے بعد جمائما نے ایک اور ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے واٹس ایپ کا اسکرین شاٹ شئیر کیا، اسکرین شاٹ میں جمائما کے نام سے لکھا تھا کہ وہ اسرائیل کی حمایت کرتی ہیں۔

جمائما نے کیپشن میں لکھا کہ میری سابقہ بھابی نے مجھے ’اپوزیشن مصروف ہے‘ کے عنوان سے ایک میسج بھیجا ہے، یہ جعلی پوسٹ ہے جو سوشل میڈیا پر میرے نام کے ساتھ گردش کررہی ہے، آخر یہ کب ختم ہوگا؟’

فلسطین میں تازہ کشیدہ صورتحال

حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سمندر، زمین اور فضا سے اچانک حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ان حملوں کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر شدید فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں تقریباً سیکڑوں افراد جاں بحق اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق حماس کے الاقصیٰ آپریشن کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ میں 900 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی کا غزہ میں فوری ’سیز فائر‘ کا مطالبہ

’اس وقت اسرائیلی قوم پرستی انتقام لینے کے درپے ہے‘

ہولی وڈ و بولی وڈ شخصیات کا بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی