دنیا

مصر محصور غزہ سے فلسطینیوں کا ملک میں داخلہ روکنے کیلئے متحرک

اسرائیل-فلسطین تنازع دوسروں کی قیمت پر طے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، مصری صدر عبدالفتح السیسی

مصر غزہ کی پٹی سے اپنے جزیرہ نما خطے سینائی میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی آمد روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق یہ بات غزہ کے حکام اور مصری سیکیورٹی ذرائع نے بتائی جب کہ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے فلسطین کے زیر محاصرہ علاقے سے نکلنے والے اہم کراسنگ پوائنٹس بند ہوگئے۔

مصر کے دو سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے نے مصر میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے جب کہ اس اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ سے شہریوں کو جنوب مغرب میں واقع سینائی جزیرے کی جانب بھاگنے پر مجبور کرنے کے بجائے محفوظ راستہ فراہم کرے۔

مصری صدر عبدالفتح السیسی نے کہا کہ غزہ میں بڑھتی کشیدگی ’انتہائی خطرناک‘ ہے، انہوں نے کہا کہ مصر علاقائی اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ تشدد کے خاتمے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

عبدالفتاح السیسی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ’مینا‘ کی جانب سے رپورٹ کیے گئے بیان میں فلسطینیوں کو سینائی کی جانب دھکیلنے کے خطرے کا واضح حوالہ دیتے ہوئے کہا مصر اس تنازع کو دوسروں کی قیمت پر طے کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مصری فوجی طیاروں نے رات بھر پروازیں جاری رکھیں جس کے بعد بدھ کی صبح رفح بارڈر کراسنگ بند رہی۔

سینا فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس کے احمد سالم نے کہا کہ فوج نے سرحد کے قریب نئی چوکیاں بھی سنبھال لی ہیں جہاں سے علاقے کی نگرانی کے لیے گشت کیا جا رہا ہے۔

غزہ کے 23 لاکھ باشندوں کے لیے رفح واحد ممکنہ کراسنگ پوائنٹ ہے جب کہ باقی گنجان آباد غزہ سمندر سے گھرا ہوا ہے اور غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے والے اسرائیل نے دھمکی دے رکھی ہے کہ وہ زمینی حملہ کر سکتا ہے۔

مصر اور اسرائیل کی جانب سے نافذ کردہ ناکہ بندی کے تحت غزہ کے اندر آنے اور وہاں سے باہر جانے والے لوگوں اور سامان کی آمدورفت کو سختی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

ہفتے کے روز حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کیے جانے کے بعد سے اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ اپنے تنازعے کی 75 سالہ تاریخ میں غزہ پر شدید ترین حملے کر رہا ہے۔

مصر اسرائیل کے ساتھ امن قائم کرنے والا پہلا عرب ملک ہے،اس نے غزہ میں گزشتہ تنازعات کے دوران اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کیا ہے اور موجودہ جھڑپوں میں مزید اضافے کو روکنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا ہے۔

حماس کے زیر انتظام وزارت داخلہ نے کہا کہ پیر اور منگل کے روز ہونے والی بمباری میں رفح کراسنگ پر فلسطینی جانب داخلی دروازے کو نشانہ بنایا، مصری ذرائع نے بتایا کہ کراسنگ کو مصر کی جانب سے بھی بند کر دیا گیا ہے اور غزہ جانے کی منصوبہ بندی کرنے والے فلسطینی شمالی سینائی کے مرکزی شہر العریش کی طرف چلے گئے۔

پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری، ڈالر مزید ایک روپےسستا

زندگی کے تین سال ذہنی صحت کا خیال رکھتے گزرے، ماورا حسین

ورلڈ کپ: پاک بھارت میچ سے قبل ’موسیقی کی تقریب‘ کا انعقاد، اہم شخصیات شرکت کریں گی