کھیل

پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کل بھارت روانہ ہوں گے

ہم امن کا پیغام لے کر چل رہے ہیں، ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے بھارت جا رہا ہوں اور میرا انہیں پیغام ہو گا کہ وہ بے خوف ہو کر کھیلیں، ذکا اشرف
|

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کل بھارت روانہ ہوں گے جہاں وہ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں پاکستان اور انڈیا کا میچ دیکھیں گے۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ جب سری نواسن بھارتی بورڈ کے سربراہ تھے تو ہم پاک بھارت سیریز کے لیے کوشاں تھے اور ان کا مثبت جواب آیا تھا لیکن پھر میرا دور ختم ہو گیا البتہ اب میں دوبارہ اسی نہج پر دوبارہ بات چیت کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں تو ایشز کی طرز پر کبھی پاکستان میں اور کبھی بھارت میں سیریز کھیلیں تو بہت ساری رنجشیں کم ہو سکتی ہیں اور ان کا پاکستان آ کر کھیلنے کا خود بھی ختم ہو جائے گا۔

قومی ٹیم کی سری لنکا کے خلاف فتح کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ اللہ اس ٹیم کو مزید کامیابیاں دے، ابھی تو سری لنکا سے ہی کھیلے ہیں اور آگے بڑے میچز ہیں، مجھے امید ہے کہ یہ ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی اور ملک کے لیے اچھی خبر لے کر آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو بھارت کا ویزا مل گیا تھا لیکن میں نے کہا تھا کہ جب تک ہمارے صحافیوں کو ویزا نہ مل جائے، اس وقت تک میں نہیں جاؤں گا، مجھے وزیر خارجہ اور سیکریٹری کارجہ کا تعاون حاصل رہا اور انہوں نے بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن سے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزارت خارجہ میں بات کریں۔

پی سی بی کی عموری کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر چل رہے ہیں اور کرکٹ بھی امن کا پیغام ہے، کرکٹ تعلقات بحال ہوں گے تو امن اور بھائی چارے کا پیغام پہنچے گا، جے شاہ سے بہت اچھی گفتگو رہی اور انہوں نے مجھے بھارتی وزرا اور عہدیداروں سے ملانے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے بھارت جا رہا ہوں اور بھارت سے مقابلے سے قبل میرا انہیں پیغام ہو گا کہ وہ بے خوف ہو کر کھیلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زینب عباس کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا رنج ہے لیکن میرا خیال ہے کہ انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے بھیا گیا تھا، پی سی بی کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہ ہماری پاکستانی خاتون ہیں تو ہمارے ان کے لیے ہمدردی کے جذبات ہیں اور اس پر بھی جے شاہ سے بات کروں گا۔

پاک بھارت میچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایک کھیل جس میں ایک نے جیتنا ہوتا ہے اور ایک نے ہارنا ہوتا ہے، جو ہارتا اس کی جگ ہنسائی نہیں ہوتی، یہ گیم ہے اور ہمیں گیم کو گیم کی طرح کھیلنا ہے اور میری دعا ہے کہ پاکستان کی ٹیم دوسری مرتبہ ورلڈ کپ لے کر آئے۔