کھیل

ورلڈ کپ میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے جلد جیتنا شروع کرنا ہو گا، آسٹریلین کپتان

ورلڈ کپ 2023 میں پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپیئن آسٹریلیا کو اپنے ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے تسلیم کیا ہے کہ آسٹریلیا کو اپنی ورلڈ کپ مہم جاری رکھنے کے لیے جیتنا شروع کرنا ہوگا اور اس کے لیے جلدی کرنا ہو گا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپیئن آسٹریلیا کو اپنے ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جہاں پہلے میچ میں میزبان بھارت کے ہاتھوں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ سے شکست ہوئی تھی۔

آسٹریلین بیٹنگ لائن میں ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ جیسے بڑے ناموں کی موجودگی کے باوجود ابھی تک ٹیم دونوں میچوں میں 200 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کر سکی اور ٹریوس ہیڈ کے بغیر بیٹنگ لائن مشکلات سے دوچار نظر آتی ہے۔

سری لنکا کے خلاف پیر کو شیڈول میچ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے پیٹ کمنز نے کہا کہ یقیناً ہمیں دونوں میچوں میں شکست ہوئی ہے تو ہمیں اب جیتنا شروع کرنا ہو گا اور جلدی جیتنا شروع کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اب تقریباً ہر میچ فائنل جیسا ہے اور ہمیں اب تمام میچز جیتنا ہوں گے۔

آسٹریلین بیٹنگ لائن کی مایوس کن کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں میچوں میں کوئی بھی کھلاڑی نصف سنچری تک نہ بنا سکا اور بھارت کے خلاف اسمتھ 46 رنز کے ساتھ سب سے کامیاب بلے باز رہے تھے جبکہ اتنے ہی رنز لبوشین نے جنوبی افریقہ کے خلاف بنائے تھے۔

اس کے علاوہ دونوں ہی میچوں میں آسٹریلین فیلڈنگ بھی انتہائی غیر معیاری رہی اور وہ اب تک کئی کیچز گرا چکے ہیں۔

بھارت کے خلاف میچ میں 200 رنز کا دفاع کرتے ہوئے 2 رنز پر تین میزبان بلے باز آؤٹ کرنے کے بعد آسٹریلیا کو جلد ہی تیسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا تھا لیکن 12 کے انفرادی اسکور پر مچل مارش نے ویرات کوہلی کا آسان کیچ گرا دیا تھا جس کے بعد مایہ ناز بلے باز نے 85 رنز کی باری کھیل کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا تھا۔

اگر آسٹریلین ٹیم اس وقت ویرات کوہلی کا کیچ لے لیتی تو بھارتی ٹیم 20 رنز پر چار وکٹیں گنوا بیٹھتی۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں آسٹریلیا کی فیلڈنگ کا معیار مزید پست رہا اور انہوں نے 5 کیچز ڈراپ کیے۔

پروٹیز کے خلاف 312 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین ٹیم 70 رنز پر 6 وکٹیں گنوا بیٹھی تھی تاہم مارنس لبوشین اور مچل اسٹارک نے کسی حد تک اسکور معقول حد تک پہنچا کر اپنی ٹیم کا رن ریٹ ابتر ہونے سے بچا لیا۔

کمنز نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہم اس معیار کے مطابق کھیل پیش نہیں کرسکے جو ہمارا طرہ امتیاز ہے، ہم اچھا کھیل پیش نہ کر سکا اور دونوں میچوں میں یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست ہوئی اور گزشتہ میچ کی شکست کے بعد ٹیم کا ہر فرد مایوسی کا شکار ہے۔

اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا سب سے آخر 10ویں نمبر پر موجود ہے اور نیدرلینڈز جیسی ٹیم بھی ان سے آگے ہے اور پیر کو ان کا مقابلہ اس سری لنکا ٹیم سے ہے جس نے جنوبی افریقہ کے خلاف 326 اور پاکستان کے خلاف 344 رنز اسکور کیے تھے البتہ دونوں ہی میچوں میں انہیں بھی شکست ہوئی تھی۔

جنوبی افریقہ نے 1996 کی ورلڈ چیمپیئن ٹیم کے خلاف 428 رنز بنا کر ورلڈ کپ میں سب سے بڑے اسکور کا عالمی ریکارڈ بنایا تھا اور پھر پاکستان نے ان کے خلاف 345 رنز کا ہدف عبور کر کے سب سے بڑا ہدف عبور کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

گزشتہ سال جون میں کھیلی گئی سیریز میں سری لنکا نے آسٹریلیا کو 2-3 سے مات دی تھی اور یہ کامیابی اس میچ سے قبل ان کے اعتماد میں اضافہ کر سکتی ہے۔

البتہ 2019 ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے سری لنکا کو باآسانی 87 رنز سے شکست دی تھی۔

تاہم ان دو شکستوں کے باوجود پیٹ کمنز ورلڈ کپ کے آئندہ میچوں میں کامیابی کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2019 ورلڈ کپ میں بھی ہمیں راؤنڈ میچز میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی جبکہ گزشتہ سال بھی انہی دونوں ٹیموں نے ہمیں سب سے زیادہ مشکلات سے دوچار کیا تھا۔

آسٹریلین کپتان نے کہا کہ اب ہمارے پاس عالمی کپ میں واپسی کا موقع ہے، ہمارا سامنا اب ان ٹیموں سے ہو گا جن کے خلاف ہم نے کچھ عرصے سے کرکٹ نہیں کھیلی البتہ ان کے خلاف ماضی میں ہم کافی کامیاب رہے ہیں اور یہی چیز ان میچوں سے قبل ہمارے اعتماد میں اضافے کا سبب ہو گی۔

تصاویر: غزہ کی صورتحال بدتر، کھانے کی اشیا، ایندھن، پانی کی قلت

پاک-بھارت میچ: رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد تماشائیوں کے ’جے شری رام‘ کے نعرے، ویڈیو وائرل

اسلام آباد کی فیکٹری میں خاتون کا گینگ ریپ، ملزمان تاحال آزاد