پاکستان

پی ٹی آئی کی سیاسی راہ ہموار کرنے کیلئے ’قومی مباحثے‘ کی تجویز

صدر اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ملاقات نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا، میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے پارٹی چیئرمین کا پیغام صدر کو پہنچایا۔
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے گزشتہ روز صدر مملکت اور نگران وزیر اطلاعات سے علیحدہ علیحدہ طور پر ملاقات کی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ’گرینڈ نیشنل ری کنسلی ایشن ڈائیلاگ (قومی مفاہمتی مباحثہ)‘ کی تجویز پیش کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات سے محض ایک ہفتے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمہوریت کی راہ ہموار کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز پر تلخی ختم کرنے پر زور دیا تھا۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن اور بیرسٹر عمیر نے گزشتہ روز صدر عارف علوی سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔

صدر اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ملاقات نے میڈیا میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا، رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے پی ٹی آئی چیئرمین کا پیغام صدر کو پہنچایا۔

تاہم رؤف حسن نے اس بات کی تردید کی کہ انہوں نے ملاقات میں عمران خان کا کوئی پیغام صدر عارف علوی کو پہنچایا ہے۔

ماضی میں صدر عارف علوی، اسٹیبلشمنٹ اور اپنی پارٹی کے چیئرمین کے درمیان تعلقات بحال کرنے کی کئی کوششیں کر چکے ہیں، حال ہی میں رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثنا اللہ نے ایک ٹی وی پروگرام میں دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اپنے تعلقات ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایوان صدر سے اس ملاقات کے حوالے سے صرف 2 سطری بیان جاری کیا گیا، رؤف حسن، جو پی ٹی آئی کے انفارمیشن سیکریٹری ہیں، نے بتایا کہ یہ ایک عام اور معمول کی ملاقات تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں صدر سے اکثر ملتا رہتا ہوں اور تازہ ملاقات بھی معمول کا حصہ تھی، یہ سراسر غلط دعویٰ ہے کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کا کوئی پیغام صدر تک پہنچایا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور قومی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مصالحت کی تجویز

ایک علیحدہ پیش رفت میں پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود اور نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے لاہور میں ملاقات کی، جس میں سابق وفاقی وزیر نے اگلے عام انتخابات سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ’گرینڈ نیشنل ری کنسلی ایشن ڈائیلاگ‘ کی تجویز پیش کی۔

مرتضیٰ سولنگی اور شفقت محمود کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات کو بھی پوشیدہ رکھا گیا، مرتضیٰ سولنگی نے اسے ایک ’نجی ملاقات‘ قرار دیا۔

تاہم شفقت محمود نے بتایا کہ نگران وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی کی جانب سے فوج، عدلیہ اور میڈیا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ’گرینڈ نیشنل ری کنسلی ایشن ڈائیلاگ‘ منعقد کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات سے پہلے یہ مباحثہ ضروری ہے تاکہ درست سمت میں آگے بڑھا جاسکے، آئیں سب مل کر بیٹھیں اور اگلے 10 برس کا ہدف طے کریں، مرتضیٰ سولنگی نے اس تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے نگران وزیر اطلاعات سے کہا کہ موجودہ حکومت کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ واضح تاثر ہے کہ پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی ہے، جبکہ کسی دوسری جماعت کو ایسی پابندیوں کا سامنا نہیں ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ مرتضیٰ سولنگی نے واضح کیا کہ شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا نگران حکومت کی ذمہ داری ہے، میں نے مرتضیٰ سولنگی سے یہ بھی کہا کہ وہ پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بغیر انتخابات کے انعقاد سے متعلق سوال پر شفقت محمود نے کہا کہ عمران خان کی شرکت کے بغیر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہو سکتے۔

جب مرتضیٰ سولنگی سے شفقت محمود کے ساتھ ان کی ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں شفقت محمود سے ایک پرانے دوست کے طور پر ملا اور انہیں واضح طور پر بتایا کہ یہ صرف پرانے دوستوں کی ملاقات ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں لاہور آیا ہوا تھا اور ان کی مہربانی کہ انہوں نے اپنے گھر پر میری میزبانی کی، میں کسی مشن پر نہیں تھا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے کسی مفاہمتی اقدام پر بحث کی تجویز کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں وہاں کسی مشن پر نہیں گیا تھا، میں اس پر تبصرہ نہیں کرسکتا کہ انہوں نے ملاقات میں کیا کہا یا میں نے انہیں کیا بتایا کیونکہ یہ ایک نجی ملاقات تھی۔

آرمی چیف کی تمام غیرقانونی تارکین وطن کی باحفاظت واپسی یقینی بنانے کی ہدایت

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ، ملکی اور غیر ملکی نامور شخصیات کا غم و غصے کا اظہار

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 500 فلسطینی جاں بحق