پاکستان

ای سی او سمٹ 2023: وزیر اعظم کا غزہ میں جارحیت پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ

اسرائیل کی مسلسل، مہلک بمباری افسوسناک ہے، اسرائیلی جارحیت کی عالمی سطح پر مذمت کی ضرورت ہے، انوار الحق کاکڑ کا سمٹ سے خطاب

نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے محصور غزہ میں جارحیت پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی ’مسلسل، مہلک‘ بمباری ’افسوسناک‘ ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ازبکستان کے شہر تاشقند میں 16ویں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔

اپنی تقریر کے دوران نگران وزیر اعظم نے غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کو اجاگر کیا جن کی عالمی سطح پر مذمت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ای سی او رکن ممالک پر زور دیتا ہوں کہ وہ غزہ میں جنگ بندی پر زور دیں، انسانی امداد کی فراہمی کے مطالبے کی حمایت کریں اور اسرائیل کے احتساب کی کوششوں کی حمایت کریں۔

انوار الحق کاکڑ نے ہسپتالوں پر بمباری اور محصور پٹی میں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ موسیٰ (علیہ السلام) کی پیدائش پر فرعون نے بچوں کو قتل کیا اور اب بدقسمتی سے جو لوگ ان کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ فرعون کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

نگران وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ان اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے، انہوں نے فلسطین کے بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے انسانی راہداری کی ضرورت پر زور دیا۔

’عالمی برادری اسلاموفوبیا کےخلاف مل کر سیاسی، قانونی کوشش کرے‘

اپنے خطاب کے دوران انوار الحق کاکڑ نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی عدم برداشت، تشدد اور دوسرے ممالک کے لوگوں کے خلاف نفرت خطے کے لیے خطرات ہیں جن سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ’میں ای سی او رکن ممالک اور عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ باہمی احترام، بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دیتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خلاف سیاسی اور قانونی جدوجہد کے لیے مل کر کام کریں۔‘

ای سی او سربراہی اجلاس کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تنظیم کے اہداف کے حصول کے لیے اس کے مقاصد و اعتراضات کا ادراک کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ خطہ اچھی طرح سے باہم مربوط رہا تو اس کے معاشی اور امن و امان کے لحاظ سے زبردست فوائد ہوں گے۔

وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

قبل ازیں وزیراعظم نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 16ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات خصوصاً دوطرفہ تجارت، دفاع اور توانائی کے شعبے میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا۔

وزیر اعظم کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آذربائیجان ایئر لائن کے پاکستان کے لیے براہ راست فلائٹ آپریشن کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور اسے کاروبار، سیاحت اور لوگوں کے درمیان تبادلوں کو بڑھانے کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔

انوارالحق کاکڑ اور آذر بائیجان کے صدر نے اسلاموفوبیا اور موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر مشترکہ چیلنجز، علاقائی تعاون اور اجتماعی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ای سی او کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی بحران اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

نگران وزیراعظم نے آذربائیجان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص کاراباخ کے حوالے سے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا۔

نگران وزیر اعظم جیسے ہی تاشقند کنونشن سینٹر پہنچے تو ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے ان کا استقبال کیا۔

کانفرنس ہال کی جانب بڑھنے سے قبل اجلاس میں تمام شریک قائدین نے گروپ فوٹو بنوایا۔

انوارالحق کاکڑ گزشتہ روز سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچے تھے جہاں تاشقند کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ نعمتویچ عارفوف نے ان کا استقبال کیا تھا، وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

خیال رہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم ایک علاقائی بین الریاستی فورم ہے، جس کی بنیاد 1985 میں تہران میں رکھی گئی تھی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بطور بانی رکن پاکستان، ای سی او کے خطے کے روابط اور باہمی خوشحالی کے اہداف کے لیے پرعزم ہے۔

ازبکستان پہلی بار ای سی او کا سربراہی اجلاس منعقد کر رہا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم ہاؤس نے ڈان کو بتایا تھا کہ انوار الحق کاکڑ جمعرات کو ازبکستان سے واپس آنے کے بعد سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں وہ مسئلہ فلسطین پر اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

شمالی غزہ سے ہزاروں افراد جبری نقل مکانی پر مجبور

شادی اور طلاق کا سال یاد ہے نہ رکھنا چاہتی ہوں، فضا علی

بھارتی باؤلرز کو مشکوک گیندیں دینے کا الزام، سابق پاکستانی کرکٹر کے الزام پر محمد شامی کا سخت ردعمل