کھیل

ورلڈ کپ میں توقعات کے مطابق پرفارمنس نہیں دکھا سکا، بابر اعظم

جنوبی افریقہ والا میچ ہارنے کا ہمیں نقصان اٹھانا پڑا، افغانستان سے میچ ہارنے کی وجہ سے آج ہم اس مقام پر کھڑے ہیں، کپتان قومی ٹیم

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں ہم بطور ٹیم اچھا کھیل پیش نہیں کر سکے، مجھ سے کافی توقعات وابستہ تھیں لیکن میں تسلیم کرتا ہوں کہ اس طرح کی پرفارمنس نہیں دے سکا۔

کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے کہا کہ ابھی ورلڈ کپ میں ہمارا ایک میچ باقی ہے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ہم اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے، میرے خیال میں جنوبی افریقہ والا میچ ہارنے کا ہمیں نقصان اٹھانا پڑا اور افغانستان والا میچ بھی ہمیں جیتنا چاہیے تھا لیکن ہم بدقسمتی سے وہ میچ ہار گئے اور اسی وجہ سے آج ہم اس مقام پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم باؤلنگ، بیٹنگ یا فیلڈنگ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے بلکہ ہم بطور ٹیم اچھا کھیل پیش نہیں کر سکے، بطور ٹیم ہم اپنے منصوبوں پر عمل نہ کر سکے، اس میں بیٹنگ بھی آتی ہے اور باؤلنگ و فیلڈنگ بھی آتی ہے، کوشش کریں گے کہ اس سے سیکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہمارے دماغ میں ہے، کوشش کریں گے ہم اپنے منصوبوں پر عمل کریں، ایسا نہیں ہے کہ ہم جاتے ہی اندھا دھند فائرنگ کر دیں بلکہ ہمیں یہ منصوبہ بنانا ہو گا کہ پہلے 10 اوورز کیسے کھیلنے ہیں، اگلے 20 اوورز کھیلنے ہیں، ہمیں جو ٹارگٹ حاصل کرنا ہے اس میں بہت سی چیزیں آتی ہیں، اگر فخر 20 سے 30 اوورز بیٹنگ کرے، اس کے بعد رضوان اور افتخار ہیں، تو ہم اس طرح سے ایسا کر سکتے ہیں۔

’کپتانی کے متعلق اس میچ کے بعد یا پاکستان جا کر دیکھیں گے‘

قیادت کے حوالے سے سوال پر بابراعظم نے کہا کہ میں پچھلے تین سال سے قیادت کر رہا ہوں، اس دوران مجھے قیادت کا بوجھ محسوس نہیں ہوا، ورلڈ کپ میں پرفارمنس نہ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ مجھ پر دباؤ ہے، ٹی وی پر بیٹھ کر مشورہ دینا بہت آسان ہوتا ہے لیکن اگر کسی کو مشورہ دینا ہے تو وہ مجھے میسج بھی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگا کہ مجھ پر قیادت کا دباؤ تھا، فیلڈنگ کے دوران اپنا بہترین دینے کی کوشش کرتا ہوں اور بیٹنگ کے دوران سوچتا ہوں کہ میں نے رنز کر کے اپنی ٹیم کو کیسے جتوانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قیادت کے بارے میں اس میچ کے بعد یا پاکستان جا کر دیکھیں گے کہ کیا صورتحال بنتی ہے لیکن ابھی اس چیز پر توجہ نہیں بلکہ اگلے میچ پر توجہ مرکوز ہے۔

ایک سوال کے جواب میں قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہم نے پچھلے ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا، اس سے پہلے سیمی فائنل کھیلا، ایسا نہیں ہے کہ ہم ورلڈ کپ میں اچھا نہیں کھیل پارہے بلکہ دراصل ہم فنش صحیح طریقے سے نہیں کر پا رہے، ہم نے مختلف ٹیموں کے خلاف اچھی اور مثبت کرکٹ کھیلی، ہم عالمی رینکنگ میں نمبر ایک بھی رہے لیکن فنش صحیح طریقے سے نہیں کر پا رہے تو اس پر بھی کام کریں گے۔

بابر اعظم نے کہا کہ ہماری ٹیم کو بھارت میں بہت پیار اور سپورٹ ملی، میرا ہدف یہی تھا کہ میں بیٹنگ میں 50 یا 100 کے بجائے اچھا فنش کروں، اصل چیز یہ ہے کہ میں ٹیم کو جتواؤں، پرفارمنس وہ ہے جو ٹیم کو جتوائے، میرے آہستہ کھیلنے پر بھی بات ہوئی لیکن میں کئی بار بول چکا ہوں کہ میں صورتحال کے حساب سے کھیلتا ہوں، ٹیم مجھ سے کیا چاہ رہی ہے اسی حساب سے ہم کھیلتے ہیں، اس میں کبھی کبھار ہم آہستہ کھیلتے ہیں اور کبھی تیز کھیلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری کوشش تھی کہ ورلڈ کپ میں اچھی پرفارمنس دوں، مجھ سے کافی توقعات وابستہ تھیں لیکن میں تسلیم کرتا ہوں کہ اس طرح کی پرفارمنس نہیں دے سکا اور توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہا۔

ڈوسن کی ذمہ دارانہ بیٹنگ، افغانستان کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 5 وکٹوں سے شکست

’ایم کیو ایم پر مشکل وقت بھی مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی آیا‘

سر ٹامس آرنلڈ جنہوں نے اقبالؔ کو شاعری ترک کرنے سے روکا