پاکستان

مسلم لیگ (ن) ہاؤس پر حملے کا کیس: صنم جاوید نے ضمانت کی درخواست جمع کرادی

ملزمہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، پولیس نے تفتیش مکمل کرلی ، عدالت ملزمہ کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے، درخواست
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید نے مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے کے مقدمے میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست جمع کرادی۔

ڈان نیوز کے مطابق صنم جاوید کے وکیل کی وساطت سے درخواست ضمانت جمع کروائی گئی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ملزمہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، پولیس نے تفتیش مکمل کرلی ہے۔

استدعا کی گئی کہ عدالت ملزمہ صنم جاوید کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (22 جنوری) لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) ہاؤس کو جلانے کے مقدمے میں صنم جاوید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

پولیس نے صنم جاوید کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا تھا، پولیس نے ملزمہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

تاہم عدالت نے صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر تے ہوئے ان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، ملزمہ کے خلاف تھانہ ماڈل ٹاؤن پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

اس سے قبل یکم جنوری 2024 کو لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) ہاؤس کو جلانے کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں ایک روز کی توسیع کر دی تھی۔

30 دسمبر 2023 کو لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ (ن) ہاؤس جلانے کے کیس میں پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

خیال رہے کہ 29 دسمبر کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی عدالت میں سرکاری وکیل نے رپورٹ جمع کروائی تھی، جس کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور نے نظر بندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔

صنم جاوید کے والد نے نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ صنم جاوید کو قانون کے منافی نظر بند کیا گیا، صنم جاوید کے خلاف جلاؤ گھیراؤ اور عسکری ٹاور حملہ کیس زیر سماعت ہیں، عدالت اس نظر بندی کے آرڈر کو کالعدم قرار دے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن 2 دسمبر کو جاری کیا تھا۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر چیمبر میں سماعت کی۔

عدالت نے درخواست ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ کی روشنی میں نمٹا دی تھی۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور نے صنم جاوید کی نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے ہیں۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے 7 نومبر 2023 کو ملزمہ کی مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کیس: پی ٹی آئی نے اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کروادیے

پاکستان بھر میں لوگ انفلوئنزا کے سبب بیمار ہورہے ہیں، قومی ادارہ صحت

پنجاب کے متعدد اضلاع لاہور ہائیکورٹ کے قریبی بینچوں سے منسلک