دنیا

اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے، فلسطینی سفارتکار

اسرائیل کے لیے منصوبے پر عمل آسان نہیں کیونکہ اس کی اپنی سیکیورٹی بھی شدید خطرے میں ہے، نادر الترک

پاکستان میں فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے کہا ہے کہ اسرائیل صرف فلسطین نہیں پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا چاہتا ہے، جنگ غزہ تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آئے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب میں فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے کہا کہ غزہ کی جنگ مشرق وسطیٰ کے پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لی گی، اسرائیلی کا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کا نقشہ بدلنا ہے۔

فلسطینی سفارت کار نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا اور اس کے دیگر مغربی اتحادی اب تک 300 ارب ڈالر دے چکے ہیں جس کا مقصد مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل کے ذریعے امریکی اجارہ داری قائم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لیے منصوبے پر عمل آسان نہیں کیونکہ اس کی اپنی سیکیورٹی بھی شدید خطرے میں ہے۔

سیمینار سے خطاب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے کہا کہ اسرائیل نے سیکیورٹی کونسل میں مشرق وسطیٰ کا نیا نقشہ پیش کیا ہے، اس سازش میں بھارت بھی ملوث ہے جو ایک نئے اقتصادی کوریڈور کی تلاش میں ہے۔

سیمینار کے شرکا نے غزہ میں انسانی حقوق سے متعلق امریکا اور یورپ کے دوہرے معیار پر کڑی تنقید کی ہے۔