پاکستان

پاک ۔ ایران کشیدگی کے خاتمے کیلئے چین کردار ادا کرے، مشاہد حسین سید

ایران کا حملہ 2013 کے پاک ۔ ایران معاہدے اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے دفاع

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین و مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے چین کو پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کردی۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ایران کا حملہ 2013 کے پاک ۔ ایران معاہدے اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے حملے کا پاکستان نے جواب دے دیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک معاملے کو ٹھنڈا کریں اور بیجنگ اس میں کردار ادا کرے۔

واضح رہے کہ آج پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

اس سے 2 روز قبل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ خودمختاری کی خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔

بعدازاں گزشتہ روز پاکستان نے ایران سے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان کردیا، ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطحی تبادلوں کو معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔