دنیا

یروشلم میں قونصل خانے پر اسرائیلی پابندیاں مسترد کرتے ہیں، اسپین

اسرائیلی حکومت نے اسپین کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کو ’دہشت گردی کا انعام‘ قرار دیا ہے۔

اسپین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ آج صبح ہم نے اسرائیلی حکومت کو ایک ’نوٹ وربل‘ (سفارتی نوٹ) بھیجا ہے جس میں ہم نے یروشلم میں ہسپانوی قونصلیٹ جنرل کی معمول کی سرگرمیوں پر کسی بھی پابندی کو مسترد کردیا کیونکہ قونصل خانے کی حیثیت کی ضمانت بین الاقوامی قانون کی جانب سے دی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق انہوں نے ریڈیو اوندا سیرو کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ اس لیے اسرائیل کی طرف سے اس حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل نہیں کیا جا سکتا، میڈرڈ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی وزارت خارجہ نے بتایا تھا کہ انہوں نے یروشلم میں ہسپانوی قونصل خانے سے کہا ہے کہ وہ میڈرڈ کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر یکم جون سے فلسطینیوں کو قونصلر خدمات کی پیشکش بند کر دیں۔

وزارت نے کہا کہ یروشلم میں اسپین کا قونصل خانہ صرف یروشلم کے قونصلر ضلع کے رہائشیوں کو قونصلر خدمات فراہم کرنے کا مجاز ہے اور وہ فلسطینی اتھارٹی کے رہائشیوں کو خدمات فراہم کرنے یا ان کے لیے قونصلر سرگرمی انجام دینے کا مجاز نہیں ہے۔

اسرائیلی حکومت نے اسپین کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام کو ’دہشت گردی کا انعام‘ قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ اسپین ان یورپی ممالک میں سے ایک ہے جو غزہ میں جاری جنگ پر اسرائیل کے اوپر سب سے زیادہ تنقید کرتا رہا ہے۔

28 مئی کو اسپین نے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔

سانحہ 9 مئی میں ملوث عناصر کیلئے کوئی رعایت مناسب نہیں، اسحٰق ڈار

آرامکو کا گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ کے 40 فیصد حصص خریدنے کا عمل مکمل

امریکی سفیر کی اسحٰق ڈار سے ملاقات، باہمی ترجیحات پر تبادلہ خیال