پاکستان

9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود قریشی و دیگر ملزمان کے وکلا کوگواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا حکم

ہمارا ٹرائل اوپن کورٹ، فئیر ٹرائل کا حق دیا جائے، شاہ محمود قریشی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج سے مکالمہ
|

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کے خلاف تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمے میں ملزمان کے وکلا کو گواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر کی حاضری مکمل کی، شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایڈووکیٹ رانا مدثر عمر عدالت میں پیش ہوئے۔

شاہ محمود قریشی نے دوران سماعت جج سے مکالمہ کیا کہ ہمارا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فئیر ٹرائل کا حق دیا جائے۔

انسداد دہشت گردی کے جج نے ریمارکس دیے کہ جیل ٹرائل کا فیصلہ ہوچکا ہے کیس کو لٹکایا نا جائے۔

بعد ازاں، عدالت نے سماعت 25 جولائی تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 15 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی تھانہ شادمان جلانے کے مقدمے میں سابق وزریر خارجہ شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی تھی۔

6 جولائی کو 9 مئی تھانہ شادمان جلاؤ گھراؤ کیس میں پولیس نے شاہ محمود قریشی کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت میں چالان جمع کرادیا تھا۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔