دنیا

’اسمٰعیل ہنیہ کی موت ناقابل قبول سیاسی قتل‘، مختلف ممالک کا رد عمل

اسمٰعیل ہنیہ کا قتل ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، ترکیہ

فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔

اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے غزہ تنازع کے مزید بڑھنے کا خدشے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، تجزیہ کاروں نے بھی اسرائیل پر معاملات کو آگے لے جانے کا الزام عائد کردیا ہے۔

روس

اسی حوالے سے روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا کہ روس اسلامی فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی رہنما اسمعیل ہنیہ کے ’ناقابل قبول سیاسی قتل‘ کی مذمت کرتا ہے۔

میخائل بوگدانوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ریا‘ کو بتایا کہ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول سیاسی قتل ہے، اور یہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔

اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کی جنگ ناگزیر نہیں ہے سیاسی درجہ حرارت کو نیچے لے جانا ہوگا۔

امریکا

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کو اسمٰعیل ہنیہ کے مبینہ قتل کے بعد علاقائی کشیدگی کے امکانات کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ جنگ ناگزیر ہے، میں اس بات کو برقرار رکھتا ہوں، میرے خیال میں سفارت کاری کے لیے ہمیشہ گنجائش اور مواقع موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے سخت محنت کرے گا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس حملے کے بارے میں معلومات کی تصدیق کر سکتے ہیں جس میں اسمعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا انہوں نے کہا کہ میرے پاس فراہم کرنے کے لیے کوئی اضافی معلومات نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ امریکا غزہ تنازع میں اسرائیل کا حامی ہے اور پچھلے کچھ دنوں سے امریکا پر اسرائیلی بربریت رکوانے کے لیے شدید دباؤ ہے۔

ترکیہ

ترکیہ نے اسمٰعیل ہنیہ کے ’گھناؤنے‘ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا قتل ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کو روکنے کے لیے اقدام نہیں کیا تو خطے کو بہت بڑے تنازعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

فلسطین

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔

وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس فعل کو بزدلانہ کارروائی اور خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے۔

وفا نے رپورٹ کیا کہ محمود عباس نے فلسطینیوں سے متحد ہونے، اسرائیلی قبضے کے مقابلے میں صبر اور ثابت قدم رہنے پر زور دیا ہے۔

قطر

قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسمعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہ وزارت اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ یہ قتل اور غزہ میں شہریوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے لاپرواہ اسرائیلی رویے سے خطہ افراتفری کی طرف جائے گا اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

چین

چین کی وزارت خارجہ نے حماس رہنما اسمعیل ہنیہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اسمعیل ہنیہ کے قتل پر شدید تشویش ہے۔

چینی وزارت خارجہ نے تصادم، کشیدگی سے بچنےکے لیے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم علاقائی تنازعات مذاکرات اور بات چیت سے حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔

افغانستان

افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک ایران میں حماس کے سیاسی رہنما اسمعیل ہنیہ کا قتل ’ایک بہت بڑا نقصان‘ ہے اور انہیں ایک ذہین اور وسائل رکھنے والے فلسطینی رہنما کے طور پر سراہا۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں بتایا کہ اسمعیل ہنیہ کامیاب ہوگئے اور انہوں نے مزاحمت، قربانی، صبر، برداشت، جدوجہد اور عملی قربانی کا سبق اپنے پیروکاروں کے لیے چھوڑا ہے۔

ملائیشیا

ملائیشیا نے کہا کہ وہ واضح طور پر تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام امن پسند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایسی کارروائیوں کی مذمت میں شامل ہوں۔

ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسمعیل ہنیہ کا قتل تشدد میں کمی کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے اور تمام فریقین کے لیے تعمیری بات چیت میں شامل ہونے اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے۔

شام

شام کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ کی موت سے ’خطے میں آگ لگ سکتی ہے‘۔

عراق

عراق کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسمعیل ہنیہ کا قتل خطے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے۔

مصر

مصر کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ کا قتل تناؤ کے لیے اسرائیل کے سیاسی ارادے کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔