دنیا

امریکا نے اپنے شہریوں سے فوری لبنان چھوڑنے کی اپیل کردی

تہران میں حماس سربراہ اسمعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل کے خلاف سخت جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔

بیروت میں امریکی سفارتخانے نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اپنے شہریوں سے کسی بھی دستیاب ٹکٹ پر فوری لبنان چھوڑنے کی اپیل کردی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ ایڈوائزری برطانیہ کے سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کی اسی طرح کی انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ علاقائی صورتحال ’تیزی سے خراب ہو سکتی ہے‘۔

یاد رہے کہ تہران میں حماس سربراہ اسمعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل کے خلاف سخت جوابی کارروائی کرنے کا عزم کیا ہے۔

اسمعیل ہنیہ کا قتل اسرائیل کی طرف سے بیروت میں حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد ہوا تھا۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لبنان میں ایران کا حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ ایسی کسی بھی انتقامی کارروائی میں بھاری کردار ادا کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔

حزب اللہ نے اتوار کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 00:25 پر شمالی اسرائیل کے قصبے بیت ہلیل پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں اسرائیل کے آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کو راکٹوں کو روکتے ہوئے دکھایا گیا ہے، تاہم اس حملے میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے شہریوں کو ہدایت جاری کی ہے، جس میں لبنان میں رہنے والوں کو فوری طور پر وہاں سے نکلنے اور دوسرے شہریوں کو وہاں سفر کرنے سے خبردار کیا ہے۔

کینیڈا نے بھی اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ لبنان کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے سفر سے گریز کریں، کیونکہ خطے میں انتباہ کے بغیر صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

امریکی سفارت خانے نے ہفتے کو کہا کہ جو لوگ لبنان میں رہنے کا انتخاب کرتے ہیں انہیں ہنگامی منصوبے تیار کرنے اور طویل مدت کے لیے کسی جگہ پر پناہ لینے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

اس کے علاوہ متعدد ایئر لائنز نے بھی اپنی پروازیں معطل اور منسوخ کر دی ہیں اور بہت سی پروازیں پہلے ہی مکمل بک ہوچکی ہیں لیکن لبنان چھوڑنے کے لیے تجارتی نقل و حمل کے اختیارات دستیاب ہیں۔

پینٹاگون نے کہا کہ وہ خطے میں اضافی جنگی جہاز اور لڑاکا طیارے تعینات کر رہا ہے تاکہ اسرائیل کو ایران اور اس کے پراکسیوں کے ممکنہ حملوں سے بچایا جا سکے۔

برطانیہ کے مطابق وہ کسی بھی انخلا میں مدد کے لیے اضافی فوجی اہلکار، قونصلر عملہ اور سرحدی فورس کے اہلکاروں کو بھیج رہا ہے، لیکن برطانوی شہریوں پر زور دیا کہ جب تک تجارتی پروازیں چل رہی ہیں، وہ لبنان چھوڑ دیں ۔

دو برطانوی فوجی جہاز پہلے ہی خطے میں موجود ہیں اور رائل ایئر فورس نے ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کو اسٹینڈ بائی پر رکھا ہوا ہے۔

ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ اس تنازع کا پورے خطے میں پھیلنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

جمعہ کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ ایک فون کال میں ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے کہا کہ ایران اسرائیل کو سزا دینے کے لیے “بلاشبہ اپنے موروثی اور جائز حق کو استعمال کرے گا۔

جمعہ کو ایران کے سرکاری ٹی وی پر ایک اناؤنسر نے خبردار کیا تھا کہ دنیا غیر معمولی مناظر دیکھے گی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلیوں کو خبردار کیا ہے کہ آگے کے دن چیلنجنگ ہیں، ہم نے ہر طرف سے دھمکیاں سنی ہیں اور ہم کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔