کھیل

پی سی بی نشریاتی حقوق مختص کردہ رقم سے تقریباً آدھی قیمت پر فروخت

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 28 ماہ کی مدت کے لیے اپنے نشریاتی حقوق صرف 1 ارب 72 کروڑ روپے میں فروخت کیے ہیں۔
|

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان میں اگست 2024 سے دسمبر 2026 تک کی مدت کے لیے ہونے والے میچز کے لیے اپنے نشریاتی حقوق صرف 1 ارب 72 کروڑ روپے میں فروخت کیے ہیں جو اس کی مختص کردہ رقم 3 ارب 20 کروڑ روپے سے 1 ارب 48 کروڑ روپے کم ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے پی سی بی نے مذکورہ دورانیے کے لیے اپنے تمام ہوم انٹرنیشنل کرکٹ میچز کے نشرتیاری حقوق اے آر وائے اور ٹاور اسپورٹس کے کنسورشیم کو دیینے کا اعلان کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ نشریاتی حقوق 28 ماہ کے لیے ایک شفاف ٹینڈر کے ذریعے دیے گئے ہیں، اس دوران پاکستان مجموعی طور پر 11 ٹیسٹ میچز کی میزبانی کرے گا، جس میں25-2024 کے سیزن میں کھیلے جانے والے 7 ٹیسٹ میچز بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اسی دورانیے میں پاکستانی ٹیم 26 ون ڈے اور 24 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے گی۔

اس عرصے کے دوران پاکستان ایک روزہ بین الاقوامی میچز کی دو سہہ فریقی ون ڈے سیریز کی میزبانی بھی کرےگا۔

گزشتہ ہفتے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اے آر وائے اور ٹاور اسپورٹس کے کنسورشیم کو مذکورہ مدت کے لیے تمام بین الاقوامی ہوم میچز کے نشریاتی حقوق دینے کا اعلان کیا تھا۔

ڈان کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی کو ملنے والی رقم مقررہ قیمت سے 1 ارب 48 کروڑ روپے کم ہے۔

ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پاکستان ٹیلی وژن نے نشریاتی حقوق کے لیے 1 ارب 60 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی لیکن حیران کن طور پر وہ بلا آخر کامیاب ہونے والے کنسورشیم کی 1 ارب 72 کروڑ روپے کی پیشکش کا مقابلہ کرنے کے لیے بولی کی رقم کو بڑھانے میں ناکام رہا۔

مزید معلومات کے مطابق پی ٹی وی بھی منافع میں رہا ہے کیونکہ بعد میں اس نے کنسورشیم سے 50 کروڑ میں سب لائسنس حاصل کرکے نشریاتی حقوق حاصل کیے۔

اس لیے، کنسورشیم اور پی ٹی وی دونوں منافع میں رہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ مالی طور پر کرکٹ سے بھرپور اس سیزن سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس یہ اختیار تھا کہ وہ اپنی مطلوبہ رقم سے کم پیشکش موصول ہونے پر بولی کے عمل کو منسوخ کرکے ایک اور ٹینڈر جاری کرتا تاکہ کم از کم مختص کی گئی قیمت حاصل کی جاسکے لیکن بورڈ نے کنسورشیم کی پیشکش پر ہی سمجھوتہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

ڈان کو ملنے والی معلومات کے مطابق پی سی بی نے پہلے ریزرو قیمت 3 ارب 20 کروڑ روپے مختص کی تھی لیکن پھر اسے کم کرکے 2 ارب 20 کروڑ روپے کردیا گیا لیکن آخر میں اسے دوبارہ 3 ارب 20 کروڑ مقرر کردیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پی ٹی وی کے لیے نشریاتی حقوق کے حصول کے لیے اپنا دباؤ اور اثر و رسوخ استعمال کیا لیکن اس کے باوجود پی سی بی کی بڈ کمیٹی نے نشریاتی حقوق سب سے زیادہ بولی لگانے والے کو دیے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کرنے پر بورڈ نے اپنے جواب میں رقم کی تفصیلات کی معلومات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ رازداری کی بنیاد پر ہم مختص کی گئی رقم یا انفرادی بولیوں کی تصدیق نہیں کرسکتے،تاہم ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ نشریاتی حقوق گزشتہ سالوں (ایف ٹی پی 2021 سے 2024 تک) کے مقابلے دوگنی قیمت پر فروخت کیے گئے ہیں۔

درحقیقت، پیمرا کے قواعد اور ضوابط کے مطابق اس طرح کی رقم کی معلومات عوام کے ساتھ شیئر کی جاسکتی ہیں۔