مائگرین کی پرانی ادویات نئی سے زیادہ بہتر ثابت
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا کہ مائگرین کے درد کی نئی ادویات کے مقابلے پرانی ادویات بہتر ہوتی ہیں اور وہ جلد اثر دکھاتی ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق 90 ہزار رضاکاروں پر کیے گئے مختلف ٹرائلز سے ثابت ہوا کہ مائگرین کے درد کو کم یا ختم کرنے کے لیے تین دہائیاں قبل بنائی گئی ادویات زیادہ بہتر ہوتی ہیں۔
تحقیق میں شامل رضاکاروں کو ماہرین نے مختلف گروپس میں تقسیم کیا تھا اور تمام افراد کی عمریں 18 سال سے زائد تھی۔
تحقیق میں شامل تقریبا تمام ہی افراد مائگرین کا شکار تھے اور انہیں اس کی شکایات رہتی تھیں۔
ماہرین نے تحقیق میں شامل تقریبا 27 ہزار رضاکاروں کو فرضی دوائی دی جب کہ باقی تمام رضاکاروں کو مختلف ادویات دیں اور ان میں مائگرین کی سطح جانچی۔
ماہرین نے پایا کہ جن رضاکاروں کو پرانی مائگرین کی ادویات دی گئیں ان میں سے زیادہ تر افراد نے دوائی لینے کے دو گھنٹے بعد ہی درد کی شدت کم ہونے کا اعتراف کیا۔
ماہرین کے مطابق مائگرین کے درد کو کم کرنے کے لیے دی جانے والی پرانی ادویات میں ”آئبوپروفن“ بھی شامل ہیں جب کہ اس کے لیے تیار کی گئی نئی ادویات نے اتنا تیز اور دیرپا اثر نہیں دکھایا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ (rizatriptan, sumatriptan, zolmitriptan. ibuprofen) جیسی پرانی ادویات مائگرین کے درد کو جلد ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ اگرچہ نئی ادویات سے بھی مائیگرین کا درد کم ہوا لیکن ان دوائیوں کے کام کرنے کی رفتار سست تھی، یعنی نئی ادویات سے درد دیر سے کم ہونا شروع ہوا لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔
اسی طرح پرانی ادویات نے محض 2 گھنٹے بعد ہی مائیگرین کے درد کو کم کرنا شروع کیا اور مسلسل اس میں کمی ہوتی گئی۔
خیال رہے کہ مائگرین جس کو عام الفاظ میں آدھے سر کا درد بھی کہا جاتا ہے (ضروری نہیں کہ یہ درد فقط آدھے سر میں ہی ہو) عام طور پر وقفے وقفے سے ہونے والے سر درد کو بھی مائگرین کہتے ہیں۔
مائگرین میں سر کے درد کے ساتھ ساتھ دوسری علامات مثلاً متلی، قے اور وقتی طور پر بینائی کا متاثر ہونا یا تیز دھوپ، تیز روشنی، تیز آواز، کسی خاص خوشبو یا بدبو وغیرہ سے الجھن شامل ہے جوکہ آپ کی معمول کی زندگی کو متاثر بلکہ بےکار کرسکتی ہیں۔