پاکستان

پاکستان اور روس کے درمیان زرعی تجارت کے فروغ کیلئے بارٹر معاہدہ

روسی فرم نے پاکستانی کمپنی کے ساتھ 20 ہزار ٹن چاول کے بدلے 20 ہزار ٹن چنے فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

روس اور پاکستان کی دو زرعی کمپنیوں نے چاول، مالٹوں اور آلو کے بدلے روس سے چنے اور دالوں کی بارٹر تجارت کے لیے معاہدے پر دستخط کر دیے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فروری 2022 میں روس یوکرین تنازع کی وجہ سے روس مغربی پابندیوں کے سبب ادائیگی کے نظام کے حوالے سے مسائل سے دوچار ہے، اسی وجہ سے ماسکو بارٹر سسٹم کو فروغ دے رہا ہے۔

روسی خبر اینجسی کے مطابق روسی فرم اسٹرٹا ایگرو ٹریڈنگ نے پاکستان کی میسکے اینڈ فیمٹی ٹریڈنگ کمپنی سے 20 ہزار ٹن چاول کے بدلے 20 ہزار ٹن چنے فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

اس معاہدے کے تحت اسٹرٹا نے 15ہزار ٹن مالٹے اور 10 ہزار ٹن آلو کے بدلے 15 ہزار ٹن چنے اور 10 ہزار ٹن دال فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں کمپنیوں نے اس معاہدے سے متعلق تبصروں سے گریز کیا ہے۔

ٹاس کے مطابق ماسکو میں پاکستان روس تجارتی فورم کے موقع پر ایک پاکستانی حکام نے کہا کہ روس اور پاکستان کو باہمی ادائیگیوں میں مخصوص مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا دونوں کمپنیوں نے بارٹر ٹریڈ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دو طرفہ تجارت میں اضافے کے سبب روس کے لیے چین کے ساتھ ادائیگی کے معاملات ایک خاص مسئلہ ہیں، ذرائع نے اگست میں رائٹرز کو بتایا تھا کہ روس اور چین کے درمیان پہلی زرعی بارٹر ڈیل رواں موسم خزاں میں ہوگی۔

روس کی وزارت اقتصادیات نے فروری میں ایک دستاویز شائع کی تھی جس میں روسی کمپنیوں کو بارٹر لین دین کا طریقہ کار بتایا گیا تھا اور نقصان سے بچاؤ کی تدابیر بتائی گئی تھیں۔

پیمنٹ مارکیٹس کے ایک ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ چین کے ساتھ بارٹر ڈیل اب ہو رہی ہیں لیکن یہ انفرادی کمپنیوں کی سطح پر کی جا رہی ہیں۔