پاکستان

پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں بڑھتے تناؤ پر اظہار تشویش، کشیدگی میں کمی، تنازعات کے حل کا مطالبہ

حالیہ ماہ میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقدامات کیے جس کے نتیجے میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوا، دفتر خارجہ

پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے تناؤ پر اظہار تشویش اور کشیدگی میں کمی، تنازعات کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ اور لبنان پر اسرائیل حملوں کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے مشرق وسطی میں پیدا ہونے والی صورتحال پر بیان جاری کرتے کہا کہ پاکستان اس کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے حل کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ ماہ میں اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقدامات کیے جس کے نتیجے میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے بعد لبنان پر حالیہ حملے نے کشیدگی میں شدت پیدا کرتے بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے لہذا تمام فریقین کے لیے ضروری ہے کہ وہ پیچھے ہٹیں۔

ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ عالمی برادری کو صورتحال میں بہتری کے لیے تیزی سے کارروائی کرنا ہوگی۔

یادر ہے کہ ترجمان دفتر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب کہ مشرق وسطیٰ ان دنوں شدید کشیدگی کی زد میں ہے، 3 روز قبل اسرائیل نے فلسطین،لبنان یمن کے بعد چوتھے مسلمان ملک پر حملہ کرتے ہوئے شام میں بمباری کی تھی اور ان حملوں کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوگئے تھے جب کہ تباہ کن فضائی بمباری کے بعد اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہو گئی تھی اور وسیع پیمانے پر زمینی حملے شروع کر دیے تھے جس کے نتیجے میں کم از کم 95 افراد شہید اور 172 زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے اسرائیلی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے، اسرائیلی فوج کے دو عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ میزائل کسی بڑی تباہی کا سبب نہیں بنے کیونکہ اسرائیلی آئرن ڈوم نے انہیں بیچ میں ہی تباہ کردیا۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں، ہمیں امریکا نے ایران کی جانب سے ممکنہ میزائل حملے سے خبردار کیا تھا اور ایران کی جانب سے میزائل حملےکے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگری نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج ایرانی حملے کا دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے اور ایسا بروقت کیا جائے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن کہا کہ امریکا ایرانی میزائل حملوں کے خلاف دفاع اور خطے میں امریکی فوج کے تحفظ کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔