صحت

ڈینگی اور چکن گونیا عالمی سطح پر پھیلنے لگا، عالمی ادارہ صحت متحرک

مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دوسری بیماریاں بھی دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں، جس سے دنیا کی نصف آبادی خطرے سے دوچار ہے، ڈبلیو ایچ او

ڈینگی، چکن گونیا اور زیکا وائرس سمیت مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دوسری بیماریوں کے عالمی سطح پر پھیلائو کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ان بیماریوں سے نمٹنے کے لیے پروگرام کا آغاز کردیا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق رواں برس اگست کے اختتام تک دنیا بھر میں ڈینگی کے کیسز ایک کروڑ 23 لاکھ تک جا پہنچے تھے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں دگنے تھے۔

ادارے کے مطابق سال 2023 میں دنیا بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 65 لاکھ تھی لیکن رواں سال 9 ماہ میں ہی کیسز کی تعداد ایک کروڑ 23 لاکھ تک جا پہنچی۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈینگی وائرس اس وقت دنیا کے تمام خطوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے، متعدد ممالک میں ڈینگی وبا کی صورت اختیار کر چکا ہے۔

اسی طرح چکن گونیا بھی دنیا کے 118 ممالک میں پھیل رہا ہے جب کہ یہ بیماری بھی متعدد ممالک میں وبا بن کر پھیل رہی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ زیکا وائرس سمیت مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دوسری بیماریاں بھی دنیا بھر میں پھیل رہی ہیں، جس سے دنیا کی نصف آبادی خطرے سے دوچار ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے ڈینگی، چکن گونیا اور زیکا وائرس سمیت مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں پر قابو پانے کے لیے پروگرام شروع کرتے ہوئے تمام ممالک کو ٹیسٹس اور علاج پر توجہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈینگی، چکن گونیا اور زیکا وائرس جیسی بیماریوں سے بچائو کے لیے عالمی سطح پر معلومات کے تبادلے، ان بیماریوں کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے لیے 5 کروڑ امریکی ڈالر سے زائد کی رقم درکار ہوگی۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریاں بعض ممالک میں سنگین صورت حال اختیار کرتی جا رہی ہیں، جہاں درجنوں افراد شدید بیمار ہوکر موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں بھی گزشتہ ماہ سے ڈینگی، چکن گونیا اور ملیریا سمیت مچھروں کے کاٹنے سے پھیلنے والی دوسری بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور متعدد شہروں میں یہ بیماریاں وبا کی صورت اختیار کر چکی ہیں۔

اکتوبر میں ڈینگی میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے، الرٹ جاری

چکن گونیا کی روک تھام کے لیے ایڈوائزری جاری

کراچی میں ’ڈینگی، چکن گونیا، ملیریا اور وائرل بخار‘ نمایاں حد تک بڑھ گیا