پاکستان

عمران خان کا 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانتوں کی درخواستوں پر جلد سماعت کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

ضمانت کی درخواستوں کو فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر ہونا چاہیے، متفقہ قانون ہے کہ نہ صرف انصاف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، درخواست میں استدعا

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں کی جلد سماعت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

عمران خان نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں متفرق درخواستیں دائر کیں۔

بانی پی ٹی آئی نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ سیاسی انتقام کے لیے سازش کا الزام لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے، 8 مقدمات میں ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس پر 16 جنوری کو سماعت ہوئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو نوٹس جاری ہونے کے بعد درخواست ضمانتیں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئیں۔

استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں کو فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر ہونا چاہیے، متفقہ قانون ہے کہ نہ صرف انصاف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔

مزید استدعا کی کہ عدالت 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرے۔

پس منظر

9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا, جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔