طالبان سے مذاکرات پاکستان کا داخلی معاملہ ہے، دفتر خارجہ
اسلام آباد: پاکستان نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت تمام مسائل اور تنازعات کے حل سے منسلک ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ دونوں ممالک آٹھ نکاتی ایجنڈے پر مشتمل مسائل اور تنازعات پر بات چیت کے لئے فریم ورک رکھتے ہیں لیکن یہ عمل گزشتہ تین برسوں سے تعطل کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن کی خاطر اور دونوں ممالک کو اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے ہندوستان کے ساتھ مذاکراتی عمل کی بحالی کا منتظر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر تنازعہ کا ایک مسلمہ اور جائز فریق ہے۔
اس سوال پر کہ اگر نریندرا مودی انتخابات میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ہندوستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی نوعیت کیا ہو گی، کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہم ممالک کے ساتھ برتائو کرتے ہیں اور اس کا انحصار ہندوستان کے عوام پر ہے کہ وہ جس کو موزوں سمجھیں اسے منتخب کریں ۔
طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ایک افغان عہدیدار کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور کسی کو داخلی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت خود بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی رکھتی ہے۔ ت
رجمان تسنیم اسلم نے افغانستان میں انتخابات کے کامیاب انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا تسلسل خطے میں امن و استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔
افغان انتخابات کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان میں پاک افغان طویل سرحد کے ساتھ سیکورٹی اور زیادہ نگرانی، تمام کراسنگ پوائنٹس کو سیل کرنا، اضافی افواج کی تعیناتی، فضائی نگرانی اور سرحدی رابطہ مراکز کے ذریعے زیادہ وسیع تر رابطے شامل ہیں ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت کی درخواست پر طورخم اور چمن کے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو کھلا رکھا گیا تاکہ پاکستان میں اہل افغان ووٹرز اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لئے افغانستان جا سکیں ۔
ترجمان نے کہا کہ قانون کے نفاذ اور انسداد دہشت گردی کے بارے پاک امریکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس عنقریب منعقد ہو گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاک روس تعلقات بہت مثبت انداز میں فروغ پا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور ایسا ہونے سے روس کے ساتھ تعلقات میں بہت بڑی پیش قدمی ہو گی۔