• KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:00pm
  • LHR: Asr 4:44pm Maghrib 6:40pm
  • ISB: Asr 4:51pm Maghrib 6:49pm
  • KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:00pm
  • LHR: Asr 4:44pm Maghrib 6:40pm
  • ISB: Asr 4:51pm Maghrib 6:49pm

نجم سیٹھی کے فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوال

شائع May 5, 2014
میرے خیال میں نجم سیٹھی طویل مدتی تقرریوں کے مجاز نہیں، جاوید میانداد۔—اے ایف پی فوٹو
میرے خیال میں نجم سیٹھی طویل مدتی تقرریوں کے مجاز نہیں، جاوید میانداد۔—اے ایف پی فوٹو

کراچی: سابق کپتان اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد نے چیئرمین نجم سیٹھی کے فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے ہیں۔

میانداد نے پیر کو اے پی پی سے گفتگو میں کہا کہ سیٹھی کی تقرری محدود مدت کے لیے ہے لہذا وہ قومی ٹیم کے مختلف عہدوں پرطویل مدتی تقرریاں نہیں کر سکتے۔

'سیٹھی کے فیصلے یک طرفہ اور آئین کے خلاف ہیں کیونکہ انہیں صرف الیکشن کرانے ، پی سی بی اور ایسوسی ایشنز کو جمہوری بنانے کا منڈیٹ دیا گیا'۔

میانداد کا کہنا تھا کہ سیٹھی کو پی سی بی کا نظام رواں بنانے کے لیے چار مہینے دیے گئے تھے لیکن وہ اس عمل کی نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ دوسرے امور بھی دیکھنے لگے۔

'میرے خیال میں سیٹھی طویل مدتی تقرریوں کے مجاز نہیں'۔

سیٹھی کے پی سی بی چیئر مین بننے کے دو ہفتوں بعد، اپنے عہدے سے استعفی دینے والے میانداد کے مطابق سیٹھی نے خود کہا تھا کہ وہ الیکشن کرانے کے چار مہینوں بعد رخصت ہو جائیں گے۔

'میں یہ سب اس لیے نہیں کہہ رہا کہ میرے ان سے ذاتی اختلافات ہیں بلکہ میں یہ سب کچھ کرکٹ کے وسیع مفاد میں کہہ رہا ہوں'۔

میانداد کے مطابق، پی سی بی سربراہ کو قومی ٹیم کے عہدوں پر تقرریوں کے بجائے 'انتظار کرنے اور دیکھنے' کی پالیسی اپنانی چاہیئے تھی۔

خیال رہے کہ سیٹھی نے سابق ٹیسٹ کپتان معین خان کو چیف سلیکٹر اور قومی ٹیم کا مینیجر بنایا ہے، اس کے علاوہ معین ٹیم کے ہیڈ کوچ کی تقرری کے حوالے سے بننے والی کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔

دوسری جانب، سابق کپتان اور فاسٹ باؤلر وقار یونس بھی عہدہ کی پیشکش کے بعد دو سال تک ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔

میانداد کے مطابق یہ سب غلط فیصلے ہیں۔ 'ان سے پاکستان کرکٹ کو شدید نقصان ہو سکتا ہے کیونکہ ان تقرریوں کے عدالتوں میں چیلنج ہونے کے امکانات ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ مارچ،2009 لاہور میں سری لنکن ٹیم پر حملے سے ملکی کرکٹ کو نقصان پہنچا لیکن بورڈ کی موجودہ انتظامیہ کےمتضاد فیصلےکھیل کے لیے مزید نقصان کا سبب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے لیے بہت زیادہ تقرریوں سے بہتری آنے کے بجائے نقصان کا اندیشہ ہے۔

'آپ کئی سالوں سے ملک کے لیے کھیلنے والوں کی کوچنگ نہیں کر سکتے۔ بہت زیادہ کوچوں کی موجودگی میں چیزیں مزید خراب ہو جائیں گی'۔

'اگر کسی کھلاڑی کی تکنیک میں مسئلہ ہے تو اسے نیشنل کرکٹ اکیڈمی بھیجا جانا چاہیئے'۔

کارٹون

کارٹون : 28 اپریل 2025
کارٹون : 27 اپریل 2025