وزیراعظم نے سود سے پاک قرضہ اسکیم کی منظوری دے دی
اسلام آباد: وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مائیکرو فنانس سکیمیں سیاسی اور اقتصادی ترقی کے لیے عمل انگیز ہیں جبکہ چھوٹے قرضے معاشرے کے غریب ترین طبقات بالخصوص خواتین کے لیے تبدیلی کا ذریعہ ہیں، ایسی سکیموں سے ملک میں تعمیری اقتصادی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے گا۔
انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں سود سے پاک قرضہ سکیم پر پیش رفت کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیراعظم نوازشریف نے ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی سود سے پاک سکیم کی منظوری دی، جس سے پاکستان میں 10 لاکھ افراد استفادہ کریں گے، مستفید ہونے والے افراد میں سے پچاس فیصد خواتین ہوں گی۔ سود سے پاک قرضوں کی تقسیم اس سال جون کے تیسرے ہفتے میں شروع ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ اگر نوجوانوں کو چھوٹے قرضوں کی سکیموں اور جدید ٹیکنالوجی تک بہتر رسائی کے ذریعے مناسب رہنمائی اور مالیاتی معاونت فراہم کی جائے تو وہ ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیراعظم یوتھ سکیم کی چیئر پرسن مریم نواز اور سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
مریم نواز نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے وزیراعظم پاکستان کا نوجوانوں سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شفافیت اور قابلیت ہمارے پروگرام کے بنیادی اصول ہیں اور ہم اپنے نوجوانوں کو سرمائے کی فراہمی اور ہنر مند بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ حکومت نے ملک بھر سے منتخب افراد کے لیے ساڑھے تین ارب روپے سود سے پاک قرضہ مختص کیے ہیں، جو پاکستان کے تخفیفِ غربت فنڈ کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں پر بنیادی توجہ مرکوز کرتے ہوئے این ایف سی ایوارڈ کے مطابق ہر وفاقی اکائی کو حصہ دیا جائے گا۔
اس سکیم سے استفادہ کرنے والوں کے لیے قرضہ مرکز اور بزنس سپورٹ سنٹر قائم کیا جائے گا۔
اس موقع پر مریم نواز نے وزیراعظم کو وزیراعظم یوتھ سکیم کے دوسرے پروگرام پر پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ وزیراعظم یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام میں منتخب کردہ نوجوانوں کی تربیت کا آغاز 12 مئی کو کر دیا گیا ہے۔
100 سے زائد مختلف پیشوں میں پرائم منسٹر یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ملک بھر سے کم ترقی یافتہ علاقوں کے 25 ہزار نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔
تربیتی پروگرام کا دورانیہ مختلف ڈسپلنز کے لیے 4 سے 6 ماہ ہے اور اس پر 80 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ نوجوانوں کی تربیت کا آغاز 12 مئی کو کر دیا گیا ہے۔
سو سے زائد مختلف پیشوں میں پرائم منسٹر یوتھ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ملک بھر سے کم ترقی یافتہ علاقوں کے 25 ہزار نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔
تربیتی پروگرام کا دورانیہ مختلف ڈسپلنز کے لیے 4 سے 6 ماہ ہے اور 80 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کی حکومتی پالیسی کے پیش نظر 35 فیصد کوٹہ لڑکیوں کے لیے مختص کیا گیا ہے این ایف سی کی بنیاد پر وفاقی اکائیوں میں آبادی کے تناسب سے نشستیں مختص ہیں۔
سکیم کا بنیادی مقصد مختلف پیشوں میں نوجوانوں کو خود انحصار بنانے کیلئے تربیت دینا ہے یہ پروگرام نوجوانوں کے ٹیلنٹ اور توانائیوں کو بروئے کار لانے کیلئے وضع کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنا روزگار کما سکیں اور جدید دنیا کے چیلنجوں سے نبردآزما ہو سکیں۔
مریم نواز نے وزیراعظم کو بتایا کہ وزیراعظم کی فیس واپسی کی سکیم سے رواں مالی سال میں تقریباً 33 ہزار مستحق طالب علموں کوفائدہ ہو گا۔ 59 اضلاع سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والے طالب علموں کو ٹیوشن فیس اور دیگر تعلیمی اخراجات کی فراہمی کی سہولت حاصل ہو گی، حکومت ان کے تمام اخراجات برداشت کرے گی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ میسرز ہائیر الیکٹریکل اپلائنسز کمپنی جس نے ٹھیکہ حاصل کیا ہے پاکستان میں 10 ہزار لیپ ٹاپ تیار کرے گی اور آئندہ سال سے تقسیم کیے جانے والے 100 فیصد لیپ ٹاپ پاکستان میں اسمبل کئے جائیں گے۔
ہر لیپ ٹاپ کے ساتھ 3 ماہ تک مفت انٹرنیٹ کنکشن کے ساتھ 'ایوو ڈیوائس' فراہم کی جائے گی۔
یہ کمپنی چیدہ چیدہ طالب علموں کو انٹرن شپ کی بھی پیشکش کرے گی اور دو یونیورسٹیوں میں ای ایجوکیشن رومز قائم کرے گی جہاں 14 سافٹ ویئر مفت لگائے جائیں گے۔
لیپ ٹاپ کی تقسیم جون میں شروع ہو گی اور پہلے مرحلے میں 10 ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے۔
یہ سکیم بھی دیگر حکومتی سکیموں کی طرح شفاف ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسمبلی پلانٹس کا قیام درست سمت میں ایک قدم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اس سکیم کا جائزہ لیا اور ان کی طرف سے اسے سراہا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم یوتھ بزنس لون سکیم کی دوسری قرعہ اندازی کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ یوتھ لون سکیم کی اگلی قرعہ اندازی آئندہ ماہ ہو گی۔
مریم نواز نے کہا کہ وہ اس پروگرام کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہی ہیں اور بہتر کارکردگی کے لیے تمام محکموں کے درمیان رابطے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں