'جمہوریت مخالف کسی تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے'
راولپنڈی۔: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ و قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مڈٹرم الیکشن، جمہوریت کے خلاف تحریکوں سمیت کسی بھی غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔
جمعرات کو جامعہ اسلامیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ابھی حکومت کا بمشکل ایک سال بھی مکمل نہیں ہوا اور تحریکیں چلنے لگی ہیں، حکومت کو وقت دینا ہوگا۔
اس موقع پر جے یو آئی پنجاب کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عتیق الرحمان، مفتی عبدالرحمان، سعید الرحمان سرور اور دیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پہلا بجٹ پچھلی حکومت کا تیار کردہ تھا تاہم اب جو بجٹ ہے وہ موجودہ حکومت خود تیار کر رہی ہے، اس بجٹ میں دیکھیں گے کہ حکومت عوام سے کیے گئے دعوے کس حد تک پورے کرتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یوآئی کو کوئی ڈکٹیٹ کرا سکتا ہے اور نہ ہی کوئی اپنا ایجنڈا مسلط کر سکتا ہے، ہمیں کسی نے ایسی تحریک میں حصہ بننے کی دعوت نہیں دی اور اگر ایسی کوئی دعوت آئے تو بھی ہم کبھی بھی غیر جمہوری اقدام کا حصہ نہیں بنیں گے۔
جے یوآئی کے امیر کا کہنا تھا کہ آج جو لوگ ایک سال بعد دھاندلی کے خلاف تحریکیں چلانے کے لیے نکلیں ہیں وہ ایک سال کس انتظار میں تھے، دوسری طرف کینیڈا میں بیٹھ کر حکومت مخالف تقریریں کرنے والوں کے انقلاب نعروں اور باتوں کی حد تک رہیں گے۔ عوام کسی اسرائیلی، کینیڈین یا انڈین انقلاب کی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ ایسے لوگ ہر دور میں بیرونی اشاروں پر چلتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نئی حکومت بننے جارہی ہے ان کے رویوں کو دیکھنا ہے، اگر مسئلہ کشمیر کے بغیر انڈیا مذاکرات کی بات کرے تو پھر پاکستان یہ مسئلہ عالمی فورم پر لے جائے گا۔